Book Name:Ala Hazrat Aur Ilm-e-Hadees

ایک لفظ عِلْم و حکمت کا سمندر ہے ، ان لفظوں میں قیامت تک آنے والوں کے لئے روشنی ہے ، نُور ہے ، ہدایت ہے۔ مُفَسِّرِ قرآن ، حکیم الامت ، مفتی احمد یارخان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اسلام میں کلامُ اللہ (یعنی قرآنِ کریم) کے بعد کلامِ رسول اللہ (یعنی حدیثِ پاک) کا درجہ ہے۔ قرآنِ کریم گویا سمندر ہے ، حدیثِ پاک اس سمندر کا جہاز ہے ، قرآنِ کریم رُوحانی کھانا ہے ، حدیثِ پاک رحمت کا پانی ہے ، جس طرح پانی کے بغیر کھانا تیار نہیں ہو سکتا ، اسی طرح حدیثِ پاک کے بغیرنہ قرآنِ کریم کو سمجھا جا سکتا ہے ، نہ اُس پر عمل کیا جا سکتا ہے۔ ([1]) ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : تَرَکْتُ فِیْکُمْ اَمْرَیْن میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑ رہا ہوں لَنْ تَضِلُّوْا مَا تَمَسَّکْتُمْ بِہِمَا جب تک ان دونوں کو تھامے رکھو گے ، کبھی گمراہ نہ ہو گے (1) : کِتَابُ اللہ (اللہ پاک کی کتاب یعنی قرآنِ کریم) (2) : وَ سُنَّۃُنَبِیِّہ (اور اللہ کے نبی کی سُنّت یعنی حدیثِ پاک)۔ ([2]) ایک حدیثِ پاک میں ارشاد فرمایا : جس نے دِین کے متعلق 40 احادیث سیکھیں ، اللہ پاک روزِ قیامت اسے عُلَما اور فُقَہَا کے زُمرے میں اُٹھائے گا۔ ([3])

ایک حدیث سننے کے لئے سال بھر روزے رکھے

آہ!  افسوس! اب اَحادیث پڑھنے ، سننے کا شوق بالکل کم ہوتا جا رہا ہے۔ مَا شَآء َ اللہ! پہلے کے مسلمانوں میں اَحادیث پڑھنے کا ، احادیث سننے کا ، احادیث یاد کرنے کا کمال شوق ہوا


 

 



[1]... مرآۃ المناجیح ، جلد : 1 ، صفحہ : 3۔

[2]... جامع بیانُ العلم و فَضْلُہ ،  جلد : 1 ، صفحہ : 606۔

[3]...جامع بیانُ العلم و فَضْلُہ ، جلد : 1 ، صفحہ : 195۔