Apni Behen Kay Sath Naik Sulook Kijiye

Book Name:Apni Behen Kay Sath Naik Sulook Kijiye

اوربھائی ہرروز نئے کپڑے پہنے ، بہن اچھے کپڑے پہننے کے لیے ترسے اور بھائی دوسروں کو مہنگے مہنگے لباس تحفے میں دے ، بہن کے پاس بیماری کا علاج کروانے کے پیسے نہ ہوں اور بھائی اپنی سالگرہ اور بچوں کی سالگرہ میں پیسوں کو پانی کی طرح بہارہا ہو ، بیوہ یا غریب بہن اپنے بچوں کو پالنے کےلیے گھروں کے برتن دھونے یا کسی آفس میں کام کرنے پر مجبور ہویا گھر بیٹھ کر ٹیوشن پڑھائے یا سلائی کرکے اپنا گزارا کرے اور بھائی شادی کی سالگرہ (Anniversaryمنا رہا ہو۔ بہن پیسے نہ ہونے کی وجہ سےگھر میں ہی بیماری سے رو رہی ہو اور بھائی اپنے دوستوں کی محفل میں قہقہے لگا رہاہو۔ یہ اسلام کو پسند نہیں بلکہ اسلام اس بات کی تعلیم دیتاہے کہ اگر تمہارے بہن بھائی محتاج ہوں اور تمہیں اللہ پاک نے مال و دولت سے نوازا ہوتو بھائیوں اور بہنوں کی وراثت کے مطابق کَفالَت کرنا واجِب ہے ۔

اپنے رشتے داروں سے تَعَلّق رکھنا اتنا اہم ہے کہ تمام شریعتوں میں اس کا مُسْتَقِل حکم اور تمام اُمتوں پراسے واجِب ٹھہرایا گیا ہے۔ اللہ پاک کے پیارے نبی حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلَام کی اولاد سے توحید پر اِیمان لانے اور والدین سے اچھے سُلُوک کے بعد قریبی رشتوں داروں سے صلہ رحمی کا وعدہ لیا گیا۔ چنانچہ پارہ 1 ، سُورۂ بقرہ کی آیت نمبر83میں ارشاد ہوتاہے :

وَ اِذْ اَخَذْنَا مِیْثَاقَ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ لَا تَعْبُدُوْنَ اِلَّا اللّٰهَ- وَ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا وَّ ذِی الْقُرْبٰى  ۱ ، البقرة : ۸۳)

ترجمۂ کنز العرفان : اوریاد کرو  جب ہم نے بنی اسرائیل سے عہد لیا کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ بھلائی کرو اور رشتہ داروں ۔