Book Name:Data Huzoor Ki Nasihatain

ہوا ، اس نے فوراً اپنے سپاہیوں کو حکم دیا : جلدی سے اس دَرْوَیش (یعنی داتا حُضُور رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ) کے تبلیغی سلسلے کو ختم کرو اور اسے لاہور سے باہَر نکال دو! حاکِم کا حکم سُن کر سپاہیوں کا ایک دستہ داتا حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی قیام گاہ پر آیا ، یہ رات کا وقت تھا ، داتا حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اپنے خیمے میں تشریف فرما ذِکْر و فِکْر میں مَصْرُوف تھے۔ سپاہیوں نے داتا حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کو حاکِمِ لاہور کا حکم سناتے ہوئے کہا : آپ فوراً یہاں سے چلے جائیں اور آیندہ کبھی یہاں نظر نہ آئیں۔ داتا حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے نرمی سے فرمایا : میں تو اللہ پاک کے بندوں تک اللہ پاک کا پیغام پہنچاتا ہوں تاکہ اُن کی آخرت سَنْوَر جائے۔ سپاہی گرج کر بولے : ہم یہ سب نہیں جانتے ، حاکِمِ لاہور کا حکم ہے ، بس آپ کو یہاں سے جانا ہی ہو گا۔ اب داتا حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے جذبۂ ایمانی سے سرشار ہو کر فرمایا : میں یہاں اللہ پاک کے حکم سے آیا ہوں ، اللہ پاک ہی میرا مددگار ہے۔ سپاہی آپ کی یہ بات سُن کر غصّے سے لال پیلے ہو گئے اور بےادبی کرنے لگے ، مَعَاذَ اللہ! انہوں نے آپ کے خیمے مبارک کو آگ لگانے کی کوشش کی مگر الحمد للہ! پُوری کوشش کے باوُجُود بھی یہ داتا حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے خیمے کو آگ نہ لگا سکے ، آخر یہ سوچنے پر مجبور ہو گئے کہ یقیناً یہ کوئی بزرگ ہستی ہیں۔ چنانچہ تھک ہار کر واپس چلے گئے اور حاکِمِ لاہور کو سارا واقعہ سُنا دیا۔

حاکِمِ لاہور کافِر تھا ، سپاہیوں کی بات سُن کر مزید غصّے ہوا ، اس نے سپاہیوں کو خوب ڈانٹا اور حکم دیا :  اس دروَیش (یعنی داتا حُضُور رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ) کو ہر صُورت یہاں سے نکالو! یہ میرا حکم ہے۔ یہ باتیں ہو رہی تھیں کہ اچانک محل میں شور برپا ہوا : محل میں آگ لگ گئی ، محل میں آگ لگ گئی۔ شور سُن کر سپاہی دوڑے ، آگ بجھانے کی کوششیں شروع ہوئیں مگر آگ تھی کہ بجھنے کا نام ہی نہیں لیتی تھی۔