Book Name:Data Huzoor Ki Nasihatain

(یعنی ہر وہ چیز جو اللہ پاک سے دُور کرے ، اس ) کی محبت نِکال دینا۔  جو اللہ پاک سے دُور نہ کرے بلکہ اللہ پاک کے قُرْب کا ذریعہ ہو مثلاً ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ، اولیائے کرام وغیرہ ایسی جگہ انہیں غَیْرُ اللہ نہیں کہا جاتا۔  خیر! دِل کی صَفَائی کے لئے پہلی ضروری چیز ہے : غَیْرُ اللہ کی محبت دِل سے نکالنا اور (2) : دوسری چیز ہے : دِل کو دُنیا کی محبت سے خالی کر لینا۔ یہ پہلی چیز ہی کی ایک شاخ ہے۔

یہ دونوں چیزیں اَصْل بنیاد ہیں۔ اللہ پاک نے ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کو حکم دیا :

وَ تَبَتَّلْ اِلَیْهِ تَبْتِیْلًاؕ(۸)  (پارہ : 29 ، سورۂ مزمل : 8)                            

ترجمہ کنز الایمان : اور سب سے ٹوٹ کر اسی کے ہَو رَہو۔

ایک بار ایک شخص نے سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی خِدْمت میں عرض کیا : یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم!  ایسی نصیحت فرمائیے! جس پر عَمَل کرنے سے میں اللہ پاک کا محبوب بندہ بن جاؤں؟   فرمایا : اِزْہَدْ فِی الدُّنیا یُحِبُّکَ اللہُ دُنیا سے بےرغبتی اختیار کر لو! اللہ پاک تجھ سے محبت فرمائے گا۔ ([1]) 

مُفَسِّرِ قرآن ، حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں :  انسان اَشْرَفُ الْمَخْلُوْقَات ہے ، سب کچھ اس کے لئے پیدا کیا گیا ، اللہ پاک فرماتا ہے :

هُوَ الَّذِیْ خَلَقَ لَكُمْ مَّا فِی الْاَرْضِ جَمِیْعًاۗ- (پارہ : 1 ، سورۂ بقرہ : 29)             

ترجمہ کنز الایمان : وہی ہے جس نے تمہارے  لیے بنایا جو کچھ زمین میں ہے


 

 



[1]...ابنِ ماجہ ، کتاب : زُہد ، باب : زُہد فِی الدُّنیا ، صفحہ : 667 ، حدیث : 4102۔