Book Name:Bilal Habshi Ki 8 Hikayaat

اب دیکھئے! ہمارے ہاں بھی رشتے کئے جاتے ہیں مگر حال کیا ہوتا ہے؟ بناوٹ اختیار کی جاتی ہے ، جھوٹ بولا جاتا ہے ، لڑکی والے لڑکی کی جھوٹی تعریفیں کرتے ہیں ، لڑکے والے لڑکے کی جھوٹی تعریفیں کرتے ہیں ، پھر جب رشتہ ہو جاتا ہے ، شادِی کے بعد جھوٹ کا بھانڈا پُھوٹتا ہے تو لڑائیاں ہوتی ہیں ، جھگڑے ہوتے ہیں یہاں تک کہ طلاق تک نوبت پہنچتی ہے۔ حضرت بِلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کا پاکیزہ انداز دیکھئے! آپ رشتہ لینے کے لئے لڑکی والوں کے ہاں گئے ، فرمایا : تم ہمیں جانتے ہو ، یہ میرا بھائی ہے ، ہم پہلے غُلام تھے ، اللہ پاک نے آزادی عطا فرمائی ، ہم گمراہی میں تھے ، اللہ پاک نے اپنے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے ذریعے ہمیں ہدایت عطا فرمائی ، ہم غریب تھے ، اللہ پاک نے ہمیں غنی کر دیا ، اگر تم اپنی لڑکی کا رشتہ دینا پسند کرو تو الحمد للہ! نہ پسند کرو ، تب بھی کوئی حرج نہیں۔

حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی پیش کش سُن کر لڑکی والوں نے فوراً رشتہ منظور کر لیا۔ پھر جب حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ واپس جا رہے تھے ، راستے میں بھائی نے کہا : اے بھائی! آپ ہماری نیکی کا ذِکْر کرتے ، پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  پر ہماری جاں نثاریوں کا ذِکر کرتے ، آپ نے ہمارے ماضِی کے حالات کیوں دہرائے؟ حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے فرمایا : میں نے سچ بولا اور اسی سچ کی بدولت تمہارا رشتہ طَے ہوا۔ ([1])    

سُبْحٰنَ اللہ!  معلوم ہوا : سچ بولنے سے کام بگڑتے نہیں ، بنتے ہیں اور جھوٹ بولنے سے کام بنتے نہیں ، الٹا بگڑتے ہیں۔ اللہ پاک ہم سب کو ہمیشہ سچ بولنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔   


 

 



[1]...تَذْکِرَہ حَمْدُونیہ ، باب : 8 صِدْق و کِذْب کا بیان ، جلد : 3 ، صفحہ : 78۔