Book Name:Usman-e-Ghani Aur Muhabbat-e-Ilahi

غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے صدقے قرآنِ کریم کی محبت نصیب ہو جائے ، کاش! ہم بھی دِن رات قرآنِ کریم کی تلاوت کرنے والے بَن جائیں۔ آمین بجاہ النبی الامین صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم    

رِضائے اِلٰہی کی طلب اور مالی قربانی

پارہ : 3 ، سورۂ بقرہ ، آیت : 262 میں ارشاد ہوتا ہے :

اَلَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ ثُمَّ لَا یُتْبِعُوْنَ مَاۤ اَنْفَقُوْا مَنًّا وَّ لَاۤ اَذًىۙ-لَّهُمْ اَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْۚ-وَ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ(۲۶۲)  (پارہ3 ، سورۃالبقرۃ : 262)                                      

ترجمہ کنزُ العِرفان : وہ لوگ جو اپنے مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں پھر اپنے خرچ کرنے کے بعد نہ احسان جتاتے ہیں اور نہ تکلیف دیتے ہیں ان کا انعام ان کے رب کے پاس ہے اور ان پر نہ کوئی خوف ہو گااور نہ وہ غمگین ہوں گے۔

مُفَسِّرِیْنِ کرام فرماتے ہیں : یہ آیتِ کریمہ اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے حق میں اور حضرت عبد الرحمٰن بن عوف رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے حق میں نازِل ہوئی ، اس آیتِ کریمہ کے مُطَابق حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ وہ بلند رُتبہ ہستی ہیں جو راہِ خُدا میں دِل کھول کر مال خرچ کرتے ہیں مگر خرچ کرنے کے بعد نہ تو اِحْسَان جتلاتے ہیں اور جس پر مال خرچ کریں اسے تکلیف بھی نہیں پہنچاتے بلکہ “ نیکی کر دریا میں ڈال “ والا معاملہ ہے ، راہِ خُدا میں خرچ کر کے گویا اُسے بھول ہی جاتے ہیں ، کوئی دُنیوی فائدہ نہیں چاہتے بَس اللہ پاک کی رِضا کے طلب گار رہتے ہیں۔     

سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو!اندازہ کیجئے! اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کیسے کمال کے سخی ہیں کہ آپ کی سخاوت کے تذکرے اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرما