Book Name:Usman-e-Ghani Aur Muhabbat-e-Ilahi

محبوب سے ملاقات کے لئے بےتابی

حضرت سہل بن سعد رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ سے روایت ہے ، ایک روز سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ، حضرت ابو بکر صدیق ، حضرت عمر فاروق اور حضرت عثمانِ غنی رَضِی اللہُ عَنْہُمَا یہ چاروں حضراتِ عالی وقار ، اُحُد پہاڑ پر تھے ، اچانک اُحُد پہاڑ ہلنے لگا۔

عُشّاق کہا کرتے ہیں ، اُحُد پہاڑ چونکہ حُضُور ، جانِ کائنات صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  سے محبت کرتا ہے ، اس لئے اُحُد خوشی سے جھومنے لگا ، اس پر دو جہاں کے مالِک و مختار ، مکی مدنی سرکار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : اے اُحُد! رُکْ جا...!! تجھ پر ایک نبی ، ایک صدیق اور دو شہید ہیں۔ یہ سننا تھا کہ اُحد پہاڑ فوراً رُک گیا۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ!مالِک و مختار نبی ، رسولِ  ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے اختیارات دیکھئے کہ پہاڑوں پر حکم نافِذ ہے اور عِلْمِ غیب کی شان بھی دیکھئے کہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اور حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ ابھی زِندہ ہیں ، دُنیوی حیات کےساتھ حُضور سرورِ عالم ، نور مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے ساتھ موجود ہیں ، کئی سالوں بعد جا کر انہوں نے شہید ہونا تھا مگر غیب جاننے والے نبی ، مکی مدنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کو پہلے ہی سے معلوم تھا کہ عمر فاروق رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بھی شہید ہوں گے اور عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بھی شہید ہوں گے۔

فقیہِ مِلَّت مفتی جلال الدین امجدی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ خوب جانتے تھے کہ نَدِی کا بہتا ہوا پانی رُک سکتا ہے ، پہاڑ اپنی جگہ سے ہٹ سکتا ہے مگر اللہ پاک کے محبوب ، دانائے غیوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا فرمان کبھی ٹَل نہیں سکتا ، اس لئے


 

 



[1]...بُخاری ، کتاب : فضائل اصحاب النبی ، صفحہ : 932 ، حدیث : 3675۔