Book Name:Hazrat Ibraheem Aur Namrood

لَآاِلٰہَ اِلَّااللہ ، اٰمَنَّا بِرَسُوْلِ اللہ

ہے موجودِ حقیقی وہ                    ہے مشہودِ حقیقی وہ

ہے مقصودِ حقیقی وہ                    معبودِ حق و حقیقی وہ

لَآاِلٰہَ اِلَّااللہ ، اٰمَنَّا بِرَسُوْلِ اللہ

وضاحت : یعنی حقیقی وُجُود صِرْف اللہ پاک کا ہے ، باقِی جو بھی موجود ہے ، اللہ پاک کے پیدا کرنے سے موجُود ہوا ، مَقْصُودِ حقیقی بھی وہی ہے کہ سب اسی کی معرفت چاہتے ، اسی کی رِضا کے طلب گار رہتے ہیں اور عِبَادت کے لائق بھی صِرْف اللہ پاک ہے ، کوئی مَعْبُود نہیں مگر اللہ ، ہم اللہ پاک کے رسول ، رسولِ مقبول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  پر ایمان لائے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

 اے عاشقانِ رسول ! الحمد للہ! اللہ پاک کے موجود ہونے پر اور اللہ پاک کے ایک ہونے پر دُنیا کی ہرچیز  روشن دلیل ہے ، جو نادان اللہ پاک کی وحْدانیت کا ، اس کے ایک ہونے کا ، اُس کے رَبّ ہونے کا اِنْکار کرتا ہے ، اُس کی صِرْف زبان چلتی ہے ، ورنہ اس کی آنکھیں ، اس کے کان ، اس کے ہاتھ ، اس کے پاؤں ، اس کا پُورا جسم ، اُس کی جان بلکہ اُس کی بولنے کی طاقت ، اُس کا اپنا وُجُود خود زبانِ حال سے اللہ پاک کی وحدانیت کا اعلان کر رہا ہوتا ہے ، گویا اُس کی اپنی ہی ذات اسے یہ کہہ رہی ہوتی ہے کہ اے بے وقوف! اے عقل کے اندھے!  تُو جس دِماغ سے سوچتا ہے ، وہ دماغ  اللہ پاک ہی نے بنایا ہے ، تُو جس زبان سے بولتا ہے ، وہ زبان اللہ پاک ہی نے بنائی ہے ، تُو جن آنکھوں سے دیکھتا ہے ، وہ آنکھیں اللہ پاک ہی نے بنائی ہیں ، تُو جن ہاتھوں سے پکڑتا ہے ، وہ ہاتھ بھی اللہ پاک نے بنائے ہیں ، تُو جن پیروں سے چلتا ہے ، وہ پیر بھی اللہ پاک نے بنائے ہیں ، تیرے سینے میں دِل دھڑکتا