Book Name:Molana Naqi Ali Khan ki 3 Karamat

(2) : روزہ نہ چھوڑنا

مولانا نقی علی خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے دُنیا سے پردہ فرما جانے کے بعد کی بات ہے ، ایک بار رَجَبُ الْمُرَجَّب کے مہینے میں مولانا نقی علی خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اپنے شہزادے اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلسنت ، شاہ امام احمدرضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے خواب میں تشریف لائے اور فرمایا : بیٹا! اس بار رمضان المبارک میں شدید مرض ہو گا ، روزہ مت چھوڑنا۔

سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ایسا ہی ہوا ، رمضان المبارک میں مجھے شدید مرض کا سامنا رہا ، طبیب (Doctore) نے بہت کہا کہ روزہ مت رکھو مگر الحمد للہ! میں نے روزہ نہ چھوڑا اَور اسی کی برکت نے اللہ پاک کے فضل سے شفا دی کہ حدیثِ پاک میں ارشاد ہوا ہے : صُوْمُوا تَصِحُّوا یعنی روزہ رکھو تندرُست ہو جاؤ گے۔ ([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد     

(3) : گیارہ درجے تک ہم نے پہنچا دیا (حکایت)

اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلسنت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے ایک روز خواب دیکھا : آپ کے والِدِ محترم مولانا نقی علی خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ تشریف لائے ، ایک نفیس اور اُونچی سُواری بھی آپ کے ساتھ ہے ، مولانا نقی علی خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اپنے شہزادے اعلیٰ حضرت ، امام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کو اُٹھا کر اُس سُواری پر سُوار کر دیا اور فرمایا : 11 درجے تک تو ہم نے پہنچا دیا ، آگے اللہ مالِک ہے۔

اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلسنت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ان 11 درجوں سے مراد سرکارِ


 

 



[1]...ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت ، صفحہ : 206۔