Book Name:Achi Aur Buri Mout

اُٹھائے ہوئے ہو۔  یہ سُن کر مُہْلِبْ کی عقل ٹھکانے آگئی ، اُس نے تکبر والی چال تَرْک کی اور آگے روانہ ہو گیا۔ ([1])

اے عاشقان ِرسول !   معلوم ہوا تکبر کا نشہ ،  خود پسندی کا نشہ ، طاقت و قُوَّت ، عہدے اور منصب کا گھمنڈ ، مال ودولت کا نشہ ہمارے سَر سے اُتر سکتا ہے ، اگر ہم اُس دِن سے ڈرنا شروع کر دیں ، جس دِن ہم نے پلٹ کر اپنے ربّ کی طرف حاضِر ہونا ہے۔ اللہ پاک قرآنِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے :

قُتِلَ الْاِنْسَانُ مَاۤ اَكْفَرَهٗؕ(۱۷) مِنْ اَیِّ شَیْءٍ خَلَقَهٗؕ(۱۸) مِنْ نُّطْفَةٍؕ-خَلَقَهٗ فَقَدَّرَهٗۙ(۱۹) ثُمَّ السَّبِیْلَ یَسَّرَهٗۙ(۲۰) ثُمَّ اَمَاتَهٗ فَاَقْبَرَهٗۙ(۲۱) ثُمَّ اِذَا شَآءَ اَنْشَرَهٗؕ(۲۲)                      (پارہ30 ، سورۃعبس : 17-22)                                        

ترجمہ کنز العرفان : آدمی مارا جائے ، کتنا ناشکرا ہے وہ۔ اللہ نے اسے کس چیز سے پیدا کیا ہے؟ ایک بوند سے اسے پیدا فرمایا ، پھر اسے طرح طرح کی حالتوں  میں  رکھا۔ پھر راستہ آسان کر دیا اسے۔ پھر اسے موت دی پھر اسے قبر میں  رکھوایا۔ پھر جب چاہے گا اسے باہر نکالے گا۔

آتے ہوئے اذاں ہوئی ، جاتے ہوئے نماز                                                اتنے قلیل وقت میں آئے اور چل دئیے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

ہماری غفلت اور موت

اے عاشقانِ رسول !    کبوتر مشہور پرندہ ہے ، اس کی عادت ہے یہ بلی کو دیکھ کر آنکھیں بند کر لیتا ہے اور سمجھتا ہے میں بِلّی سے چھپ گیا ہوں لیکن جب بلی اسے اپنے نوکیلے پنجوں میں پکڑتی ہے تو حقیقت پتا چلتی ہے مگر


 

 



[1]...مکاشفۃ القلوب (مترجم) ، صفحہ : 323۔