Book Name:Achi Aur Buri Mout

بیان سننے کی نیتیں

حدیثِ پاک میں ہے : اَلنِّیَّۃُ الْحَسَنَۃُ تَدْخُلُ صَاحِبَہَا الْجَنّۃَ  اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کروا دیتی ہے۔ ([1])

اے عاشقانِ رسول! اچھی اچھی نیتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیتے ہیں ، مثلاً نیت کیجئے!  *رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا *بااَدَب بیٹھوں گا *اِدَھر اُدھر دیکھنے کی بجائے نگاہیں جھکا کر خوب توجہ سے بیان سُنوں گا *بیان سُن کر اس پر عمل کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                    صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ رسول !  سورۂ بقرہ قرآنِ کریم کی دوسری اور سب سے بڑی سُورت ہے ، اس میں 40 رکوع اور286 آیات ہیں ، یہ مبارک سُورت پہلے سپارے سے شروع ہو کر تیسرے سپارے کے نصف سے کچھ پہلے مکمل ہوتی ہے ، اس سورتِ مبارکہ میں اللہ پاک نے پچھلی اُمّتوں کے حالات بیان فرمائے ، نماز اور قبلہ کے اَحْکام ، روزہ ، حج ، زکوٰۃ ، نکاح طلاق وغیرہ کے اَحْکام ذِکْر فرمائے اور اس کے عِلاوہ بھی بہت اَہَم اَہم مضامین اس سورتِ پاک میں شامِل ہیں ، امام جلال الدین سیوطی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : سورۂ بقرہ میں ایک ہزار اَوَامِر (یعنی اَحْکام)  اور ایک ہزار نَوَاہِی (یعنی ممانعت کے اَحْکام) ہیں ، ([2]) اِن ایک ہزار اَحْکام میں سے ایک حکم وہ ہے جو سورۂ بقرہ کی آیت : 281 میں دیا گیا ، ارشاد ہوتا ہے :

وَ اتَّقُوْا یَوْمًا تُرْجَعُوْنَ فِیْهِ اِلَى اللّٰهِۗ-ثُمَّ تُوَفّٰى كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَ هُمْ لَا یُظْلَمُوْنَ۠(۲۸۱)

(پارہ3 ، سورۃالبقرۃ : 281)

ترجمہ کنزُ العِرفان : اور اس دن سے ڈرو جس میں تم اللہ کی طرف لوٹائے جاؤ گے پھر ہر جان کو اس کی کمائی بھر پور دی جائے گی اور ان پر ظلم نہیں ہو گا۔


 

 



[1]...مسند فِرْدَوس ، جلد : 4 ، صفحہ : 305 ، حدیث : 6895۔

[2]...تفسیر قُطَفُ الْاَزْھَار ، سورۂ بقرہ ،  صفحہ : 157۔