Book Name:Yamni Sahabi Ki Riqqat Angaiz Hikayat

پاک نے آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو اختیار دیا کہ چاہیں تو شاہانہ زِندگی بسر فرمائیں اور چاہیں تو بندگی والی ، فقر والی زِندگی گزاریں ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے بندگی اور فقر کو اختیار فرمایا۔ *خادموں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا تناول فرما لیتے ، * غلاموں کی دعوت قبول فرماتے ، *مسکینوں کی بیمار پرسی فرماتے ، *فقیروں کے ساتھ بیٹھا کرتے ، *صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے ساتھ مِل جُل کر رہتے ، *اپنے کام خود اپنے ہاتھ مبارک سے کر لیا کرتے تھے ، *صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان آگے بڑھ کر خِدْمت کرنا چاہتے تو فرماتے : یہ سچ ہے کہ تم لوگ میرا سب کام کر دو گے مگر مجھے یہ گوارا نہیں ہے کہ میں تم لوگوں کے درمیان کسی امتیازی شان کے ساتھ رہوں۔ ([1])

کبھی جَو کی موٹی روٹی تو کبھی کھجور پانی              تِرا ایسا سادہ کھانا مدنی مدینے والے

ہے چٹائی کا بچھونا کبھی خاک ہی پہ سونا           کبھی ہاتھ کا سِرہانا مدنی مدینے والے

تِری سادگی پہ لاکھوں تِری عاجزی پہ لاکھوں      ہوں سلام عاجِزانہ مدنی مدینے والے

اللہ پاک ہم سب کو “ سُنَّتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم “ کی نیت سے عاجزی وانکساری کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم۔   

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                  صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...سیرت مصطفٰی ، صفحہ : 606-609۔