Book Name:Safai Ki Ahamiyyat
اللّٰهُمَّ اِنِّى ظَلَمْتُ نَفْسِى ظُلْمًا كَثِيرًا وَلَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ اِلَّا اَنْتَ فَاغْفِرْ لِى مَغْفِرَةً مِنْ عِنْدِكَ وَارْحَمْنِى اِنَّكَ اَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ۔
(بخاری ، کتاب الاذان ، باب الدعاء قبل السلام ، ۱ / ۲۹۱ ، حدیث : ۸۳۴)
ترجمہ : اے اللہ پاک میں نے اپنی جان پر بہت ظلم کیا ہے اوربیشک تیرے سوا گناہوں کا بخشنے والا کوئی نہیں ہے ، تُو اپنی طرف سے میری مغفرت فرمااور مجھ پر رحم کر ، بے شک تُو ہی بخشنے والا مہربان ہے۔ (فضائل دعا ، ص۳۱۱)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
* اجتماعی جائزے کا طریقہ(72نیک اعمال (
فرمانِ مُصْطَفٰےصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ : (آخرت کے معاملے میں)گھڑی بھر غور و فکر کرنا 60 سال کی عبادت سے بہتر ہے۔ (جامع صغیرللسیوطی ، ص۳۶۵ ، حدیث : ۵۸۹۷)
آئیے!نیک اعمال کا رسالہ پُر کرنے سے پہلے “ اچھی اچھی نیتیں “ کرلیجئے۔
(1)رِضائے الٰہی کے لئے خود بھی نیک اعمال کے رِسالے سے اپنا جائزہ لوں گا اور دوسروں کو بھی ترغیب دوں گا۔
(2)جن نیک اعمال پر عمل ہوا اُن پر اللہ پاک کی حمد (یعنی شکر)بجا لاؤں گا۔
(3)جن پر عمل نہ ہوسکا اُن پر افسوس اورآئندہ عمل کرنے کی کوشش کروں گا۔
(4)گناہوں سے بچانے والے کسی نیک عمل پر خدا نخواستہ عمل نہ ہوا تو تَوبہ و استغفار کے ساتھ ساتھ آئندہ گناہ نہ کرنے کا عہد کروں گا۔
(5)بلاضرورت اپنی نیکیوں (مثلاًفُلاں فُلاں یا اِتنے اتنے نیک اعمال پر عمل ہے ) کااظہار نہیں کروں گا۔
(6)جن نیک اعمالپر بعد میں عمل ہو سکتا ہے(مثلاًآج313 بار درود شریف نہیں پڑھے)تو بعد میں یا کل عمل کرلوں گا۔
(7) نیک اعمال کا رسالہ پُر کر نے کے اصل مقصد(مثلاًخوفِ خدا ، تقویٰ ، اخلاقیات کی درستی ، مَدَنی کاموں میں ترقی وغیرہ)کو حاصل کرنے کی کوشش کروں گا۔
(8)کل بھی نیک اعمال کا رسالہ پُرکروں گا(یعنی اعمال کا جائزہ لوں گا)۔
(9) رسمی خانہ پُری نہیں بلکہ جائزےکے ساتھ نیک اعمال کا رسالہ پُر کروں گا۔
آج جن جن نیک اعمال پر عمل کی سعادت پائی ، نیچے دیئے گئے خانوں میں صحیح( یعنی اُلٹارائٹ )کا نشان اور عمل نہ ہونے کی صورت میں (0) کا نشان لگائیے۔