Book Name:Imam Hussain Ki Ibadat

خدمت ہو ، جس کےسبب میں قیامت کےدن اس کی شفاعت کروں ، اُسے چاہئےکہ میرے اَہلِ بیت (عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان) کی خدمت کرے اور اُنہیں خُوش کرے۔ (برکاتِ آل رسول ، ص ۱۱۰ )  

                             پیاری پیاری اسلامی بہنو!ہمیں چاہئے کہ  ہم  بھی اَہلِ بیتِ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اور بالخصوص حضرت امامِ حسین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی غلامی کاپٹااپنےگلےمیں ڈال کران کی  سیرتِ طیبہ کےروشن پہلوؤں پرعمل کریں ، اِن  مقدّس ہستیوں کا نہایت اَدب واِحترام کریں ، ان کی خُوشی کو اپنی خُوشی اور ان کےغم کواپنا غم سمجھیں ، ان سے دِل وجان سےمحبت کریں ، کیونکہ آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ حضراتِ حسنینِ کریمین سے بے پناہ محبت فرماتےتھے ، چنانچہ

حضراتِ حسنینِ کریمین سے محبت

حضرت ابو ایوب انصاری رَضِیَ اللہُ عَنْہُفرماتےہیں : میں اللہ پاک کےآخری نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں حاضر ہوا توحضراتِ حسنینِ کریمینرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُماآپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی گود میں کھیل رہے تھے۔ میں نےعرض کی : یارسولَاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! کیاآپ اِن سےمحبت کرتےہیں؟حسنین کے نانا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا : میں ان سےمحبت کیوں نہ کروں ، حالانکہ یہ  میرے دو(2) پھول ہیں جن کی مہک میں سونگھتا ہوں۔

(معجم  کبیر ،  ۴ / ۱۵۵ ،  حدیث : ۳۹۹۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

               پیاری پیاری اسلامی بہنو!ربِّ کریم نے حضرت امامِ حسین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو بہت سی خصوصیات اور شان و عظمت سے نوازا تھا ، آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی عبادت و ریاضت اورتقویٰ و پرہیز گاری کے واقعات سننے سے پہلےآپ کامختصر ذکرِخیر اورتعارف(Introduction) سنتی ہیں ، چنانچہ