Book Name:Imam Hussain Ki Ibadat

بدمعاش ہیں ، جو ہم سے جھگڑا کرےگی ہم اس کو  نہیں چھوڑیںگی ، جوہمیں ایک بات سُنائےگی ، ہم اُسے 10 باتیں سُنائیںگی ، جو ہمیں تکلیف پہنچائے گی ، ہم اس کا جینا حرام کردیں گی ، جبکہ ہمارے بزرگانِ دِینرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہم اَجْمَعِیْن تو  بدتمیزی کرنے والوں کے ساتھ بھی اچھے اَخلاق سے پیش آتے تھے ، غلطی نہ ہونے کے باوجود بھی معافی مانگ رتے ہوئے حسن اخلاق سے ور ان کے لیتے تھے ، گالیاں بکنےوالوں کوبھی دعائیں دیتے تھے ، دل دُکھانے والوں کے ساتھ بھی معاف کرنے والا معاملہ کرتے تھے ، ایک طرف تو ان اللہ والوں کا کردار ہمارے سامنے ہے جبکہ دوسری جانب ان لوگوں کا حال ہے جو بِلاوجہِ شرعی لوگوں کا دل دکھاتےہیں ، جان بوجھ کر لوگوں کو تکلیفیں دیتےہیں ، لوگوں کی غیبتیں کرتےہیں ، ناحق لوگوں کی چیزیں ہڑپ کر جاتے ہیں ، ہنسی مذاق کرنے والوں کو گالیاں دیتے ہیں ، لوگوں سےبدلہ لینےکےمواقع تلاش کرتے ہیں۔ وغیرہ

                             لہٰذا وہ لوگ جو ان آفات میں مبتلا ہیں انہیں  چاہئے کہ وہ ان بُری عادات کو چھوڑ کر بزر گانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہم اَجْمَعِیْن کےنقشِ قدم پرچلیں ، معافی ، بُردباری ، برداشت اورعاجزی و  انکساری کی عادات کواپنائیں ، کیونکہ عاجزی و انکساری کی عادات رکھنے والےلوگ  سب کے پسندیدہ  بن جاتے ہیں جبکہ تکبُّر اور بات بات  پر لڑنے جھگڑنے کے لئےتیارہو جانےوالوں سے لوگ نفرت کرنے لگتےہیں ، لہٰذاتکبر سے پیچھا چھڑائیے ، عاجزی اپنائیے اور عاجزی کا ذہن پانے کے لئے عاشقانِ رسول کی مدنی تحریک دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول کو مضبوطی سے تھام لیجئے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

تعظیمِ سادات کے آداب

پیاری پیاری اسلامی بہنو!آئیے! ساداتِ کرام کی تعظیم  کے بارے میں چند آداب سُننے