Book Name:Jald Bazi Kay Nuqsanat

حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ فرماتے ہیں ، ایک شخص مسجد میں آیا ، نبیِّ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم مسجد کے ایک کونے میں تشریف فرماتھے ، اس شخص نے نماز پڑھی اور حضور انور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو سلام کیا ، نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اس سے ارشاد فرمایا : وَعَلَیْکَ السَّلَام لَوٹ جاؤ نَماز پڑھو تم نے نَماز نہیں پڑھی۔ وہ لَوٹ گیا نَماز پڑھی پھر آیا سلام کیا ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : وَعَلَیْکَ السَّلَام لوٹ جاؤ نَماز پڑھو تم نے نَماز نہیں پڑھی۔ اس نے تیسری بار یا اس کے بھی بعد عَرض کی : یارسولَ اﷲ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! مجھے سکھادیجئے ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : جب تم نماز کی طرف اُٹھو تو وُضو پورا کرو ، پھر کعبے کو منہ کرو ، پھر تکبیر کہو ، پھر جس قدر قرآن آسان ہو پڑھ لو ، پھر رُکوع کرو حتّٰی کہ رُکوع میں مطمئن ہوجاؤ ، پھر اُٹھو حتّٰی کہ سیدھے کھڑے ہوجاؤ ، پھر سجدہ کرو حتّٰی کہ سجدے میں مطمئن ہوجاؤ ، پھر اُٹھو حتّٰی کہ اِطمینان سے بیٹھ جاؤ ، پھر سجدہ کرو حتّٰی کہ سجدے میں مطمئن ہوجاؤ ، پھر اُٹھو حتّٰی کہ اِطمینان سے بیٹھ جاؤ پھر اپنی ساری نماز میں یہی کرو۔       (بخاری ، کتاب الاستئذان ،  باب من رد فقال :  علیک السلام ،  ۴ / ۲۷۱ ، حدیث : ۶۲۵۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! بیان کردہ حکایت سے4باتیں معلوم ہوئیں :

(1)پہلی بات یہ معلوم ہوئی!پہلے کے لوگ سلام  جیسی پیاری پیاری سُنّت پر عمل کرنے والے ہوتے تھے ، خواہ کتنی ہی بار ملاقات کرنی ہوتی مگر وہ سلام ضرورکرتے تھے۔ لیکن افسوس!آ ج کل دیگر سُنّتوں کی طرح یہ سُنّت بھی ختم ہو تی نظر آرہی ہے ۔ لوگ جب آپس میں ملتے ہیں تو اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ سے ابتدا کرنے کی بجائے “ آداب عرض “ ، “ کیا حال ہے ؟ “ ، “ مزاج شریف “ ، “ صبح بخیر “ ، “ شام بخیر “ وغیرہ وغیرہ عجیب و غریب کلمات سے ابتدا کرتے ہیں ، یونہی بعض لوگ ہاتھوں کے اشاروں اور