Book Name:Jald Bazi Kay Nuqsanat

سفر حج میں وصال

امیرِ اَہلسنّت عالَمِ شِیْر خوارگی(یعنی دُودھ پینے کی عمر)میں ہی تھے کہ آپ  کے والد ِ محترم ؁۱۳۷۰ہجری میں سفرِ حج پر روانہ ہوئے ۔ ایامِ حج میں منٰی میں سخت لُو چلنے کی وجہ سےکئی حجاجِ کرام فوت ہوگئے تھے ، ابُو عطار حاجی عبدالرَّحمٰن رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ بھی مختصر علالت (بیمار رہنے)کے بعد 14ذُوالْحِجَّۃ الحرام۱۳۷۰ ہجری کواس دنیا سے رخصت ہوگئے۔

 (تعارفِ امیر اہلسنت ، ص۱۱)

اللہ کریم کی ان پر رحمت ہو اوران کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو۔

 اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

توکل وقناعت کے اصول

پیاری پیاری اسلامی بہنو!آئیے!توکل وقناعت کےبارےمیں چند نکات سننےکی سعادت حاصل کرتی ہیں۔ پہلے2فرامینِ مُصطفٰےصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمملاحظہ کیجئے : (1)فرمایا : قناعت کبھی نہ خَتْم ہونے والا خزانہ ہے ۔ ([1]) (2)فرمایا : بے شک کامیاب ہو گیاوہ شخص جو اِسلام لایا اور اُسے بَقَدرِ  کِفایت رِزْق دِیا گیا اوراللہ پاک نے اُسے جو کچھ دِیا اُس پر قناعت بھی عطافرمائی۔ ([2]) * انسان کو جو کچھاللہ پاک کی طرف سے مِل جائے اس پر راضی ہو کر زندگی بسرکرتے ہوئےحرص اورلالچ کو چھوڑ دینےکوقناعت کہتے ہيں۔ ([3])* روزمرّہ  


 

 



[1]    الزھد للبیھقی ،  الجزء الاول من كتاب الخ ، ص۸۸ ، حدیث : ۱۰۴

[2]    مسلم ،  کتاب الزکاۃ ،  باب فی الکفاف والقناعۃ ،  ص۴۰۶ ،  حدیث :  ۲۴۲۶

[3]    جنتی زیور ، ص۱۳۶بتغیر قلیل