Book Name:Nekiyan Chupayye

خلیفۂ وقت اَمیرُالمؤمنین حضرت ابوبکرصدیقرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُتشریف لائے اور اس نابینا بڑھیا کے سارے کام کر دیئے۔آپرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بڑے حیران ہوئے کہ خلیفۂ وقت ہونے کے باوجود ایسی اِنکساری!اِرشاد فرمایا:حضرت ابوبکر صدیق رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  ہی تو ہیں جو مجھ سے نیکیوں میں سَبقت لے جاتے ہیں۔([1])   

      پیارے پیارےاسلامی بھائیو!دیکھاآپ نےاَمیرُالمؤمنین،خَلیفۃُ الْمُسْلِمِیْن، حضرت صدیقِ اکبررَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ باوجود خلیفۂ وقت ہونے کے اُس نابینا بڑھیا کے گھر کے کام کاج خود اپنے مُبارَک ہاتھوں سے سر انجام دیتے۔

       یہ بھی معلوم ہوا کہ اَمیرُالمؤمنین حضرت صدیق ِاکبررَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اس بات کو بالکل پسند نہ فرماتے کہ   کوئی دوسرا  ان کے عمل سے باخبر ہو کر ان کی تعریف کرے ، جبھی تو  رات کے اندھیرے میں پوشیدہ طور پر  اُس نابینا  بڑھیا کے گھر کا کام کاج کر دیا کرتے تھے۔

       سیدناصدیق ِاکبررَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کےاپنے نیکعمل کو چُھپانے کے جذبے پرکروڑوں سلام ہوں۔اِس واقعے میں امیرالمومنین سیدناصدیق ِاکبررَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی عاجزی و اِنکساری بھی اپنی مثال آپ ہے۔اس واقعے میں سیدناصدیق ِاکبررَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُکی اُمّتِ مصطفیٰ سے خیرخواہی کی بھی کتنی پیاری جھلک ہے۔اس واقعے میں سیدنا صدیق ِاکبررَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی غریبوں سے محبت بھی بے مثال ہے۔ سیدنا صدیق ِاکبررَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کا نیکیوں میں سبقت لے جانے کاکیساسچا جذبہ ہے۔


 

 



[1] کنزالعمال،کتاب الفضائل،باب فضائل الصحابة،فضل الصدیق...الخ ،الجزء:۱۲، ۶/۲۲۱، حدیث:۳۵۶۰۲