Book Name:Kamsin Auliya-e-Kiraam

اجازتِ صاحِبِ خانہ (یعنی میزبان سے اجازت لئے بِغیر)وہاں سے نہ اُٹھے اور(۴)جب وہاں سے جائے تو اس کے لئے دُعا کرے۔ (عالمگیری، ۵/۳۳۳)٭گھر یا کھانے وغیرہ کے مُعامَلات میں کسی قسم کی تنقید کرے نہ ہی جھوٹی تعریف۔میزبان بھی مہمان کو جھوٹ کے خطرے میں ڈالنے والے سُوالات نہ کرے مَثَلاً کہنا ہمارا کھانا کیسا تھا؟آپ کو پسند آیا یا نہیں؟ایسے موقع  پر اگر نہ پسند ہونے کے باوُجُود مِہمان مُرَوَّت میں کھانے کی جھوٹی تعریف کرے تو گناہ ہوگا،  اِس طرح  کا سُوال بھی نہ کرے کہ’’آپ نے پیٹ بھر کر کھایا یا نہیں؟‘‘ کہ یہاں بھی جواباً جھوٹ کا اندیشہ ہے کہ عادتِ کم خوری یا پرہیزی یا کسی بھی مجبوری کے تحت کم کھانے کے باوُجُود  اصرار و تکرار سے بچنے کیلئے مِہمان کو کہنا پڑجائے کہ’’ میں نے خوب ڈٹ کر کھایا ہے۔ میزبان کو چاہئے کہ مہمان سے وقتاً فوقتاً کہے کہ’’اور کھاؤ ‘‘مگر اس پر اِصرار نہ کرے، کہ کہیں اِصرار کی وجہ سے زیادہ نہ کھا جائے اور یہ اس کے لئے نقصان دہ ہو۔ (عالمگیری،  ۵/۳۳۳)

          طرح طرح کی ہزاروں سنتیں سیکھنےکےلئےمکتبۃ المدینہ کی دوکتب”بہارِشریعت“حِصّہ16(312 صفحات ) اور120صفحات پرمشتمل کتاب”سُنتیں اور آداب“ھدِيَّةً طلب کیجئے اور اس کامطالعہ فرمائیے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد