Book Name:Taqat-e-Mustafa

چاند اشارے کا ہِلا حکم کا باندھا سورج                              واہ کیا بات شہا تیری توانائی کی

(حدائقِ بخشش، ص۱۵۴)

شعر کی مختصر وضاحت:یعنی سرکارِ دوعالم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے اشارے سے چاند کے دوٹکڑے ہو گئے اور سورج واپس عصر کے وقت پر آگیا۔ ایسے ایسے کمالات دیکھ کرکہنا پڑے گا کہ آقا  کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی طاقت و توانائی کی کیابا ت ہے۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! ہم نے رسولِ کریم، رؤف رحیم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی طاقت کے واقعات سُنے۔موقع کی مناسبت سے کُشتی کے حوالے سے شرعی حکم بھی سُن لیتے ہیں، چنانچہ  فتاویٰ ھِنْدِیہ میں ہے کہ اُکھاڑوں میں کُشتی لڑنا اگر لہو و لعب کے طور پر نہ ہو بلکہ اس سے مقصود اپنی جسمانی طاقت کو بڑھانا ہو تو یہ جائز ہے مگر شرط یہ ہے کہ سِتْر پوشی کے ساتھ ہو، آج کل لنگوٹ اورجانگیا(Shorts)پہن کر جو کُشتی لڑتے ہیں،جس میں رانیں وغیرہ کھلی رہتی ہیں یہ ناجائز ہے اور ایسی کُشتیوں کاتماشادیکھنا بھی ناجائز ہے کیونکہ کسی کے سِتْر کودیکھناحرام ہے۔(فتاوی ھندیۃ،کتاب الکراہیۃ،باب السابع عشر فی الغناء۔۔۔الخ، ۵/۳۵۲ملخصاً)

       یہاں اُن لوگوں کو عبرت حاصل کرنی چاہیے جو ریسلنگ(Wrestling)یعنی پہلوانوں کی کشتیاں خودبھی مَعَاذَاللہ بڑے شوق سے دیکھتے ہیں اور دوسروں کو بھی اس  گناہ کی دعوت دیتے ہیں۔ یاد رکھئے کہ ریسلنگ(Wrestling) کئی گناہوں کامجموعہ ہے،بدنگاہی،عُریانی، فحاشی،میوزک کے ساتھ ساتھ لہو ولعب اوروقت کاضیاع بھی ہے۔اس لیے خودبھی  اس سے بچئے اور دُوسروں کو بھی اس سے بچایا جائے۔