Book Name:Imam Malik Ka Ishq-e-Rasool

تشریف فرما ہیں۔

(احیاء علوم الدین،کتاب العلم،باب ثانی فی العلم المحمود والمذموم واقسامھما واحکامھما،ج۱/ ۴۸)

قضائے حاجت کے لئے حرم سے باہَر جایا کرتے

حضرت امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے خاکِ مدینہ کی تعظیم کی خاطِرمدیْنۂ منّورہ میں کبھی بھی قَضائے حاجت نہیں کی،اس کیلئے ہمیشہ حرمِ مدینہ سے باہَر(OutSide)تشریف لے جاتے تھے،البتّہ مَرَض  کی حالت میں مجبورتھے۔(بستان المحدثین ،ص۱۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو!یاد رکھئے!جس طرح عالِمِ مدینہ امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ   عشقِ رسول کی لازوال دولت سے مالامال تھے،جس طرح عالِمِ مدینہ ایک سچے عاشقِ رسول تھے،جس طرح عالِمِ مدینہ کا سینہ شہرِ مُصْطَفٰے کی مَحَبَّت سے سرشار تھا،جس طرح عالِمِ مدینہ نسبتِ رسول کی اَہَمِّیَّت و فضیلت سے پوری طرح واقف تھے،جس طرح عالِمِ مدینہ حدیثِ رسول کادلنشین انداز میں  ادب و احترام  بجالاتے تھے،جس طرح عالِمِ مدینہ حدیثِ رسول کی خدمت کی بدولت عوام و خواص میں مشہور و معروف تھے،

اسی طرح عالِمِ مدینہ کی مبارَک سیرت کا ایک دلکش پہلو یہ بھی ہے کہ آپ عبادت و ریاضت اور تلاوتِ قرآن کے بھی بہت زیادہ شیدائی تھے۔ آئیے!علمائے کرام کی زبانی عالمِ مدینہرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی عبادت و ریاضت   اور تلاوتِ قرآن سے مَحَبَّت کے چند واقعات سنئے اور عبادت  وریاضت پر کمربستہ ہوجائیے،اللہ پاک،اِمام مالک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے صدقے ہمیں سجدوں کی لذّت سے مالا مال اورتِلاوتِ قرآن  کا ذوق ا ورشوق نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

امام مالک کی عبادت  و ریاضت سے متعلق اقوال