Book Name:Imam Malik Ka Ishq-e-Rasool

رضائے الٰہی کیلئے حقیقی معنوں میں بُرائی کو دل میں بُرا جاننے کی سوچ بن جائے،کڑھنے کی عادت پڑ جائے تب تو دوسری اسلامی بہنوں  کو سمجھانا بھی شروع کر دیں گی،یوں ہر طرف سُنّتوں کی بہاریں آ جائیں گی اور’’نیکی کی دعوت ‘‘کی دھوم مچ جائے گی۔اللہ پاک ہمارے حال پر رَحم فرمائے اور ہمیں عقلِ سلیم دے کہ ہم بھی خوب خوب نیکی کی دعوت اور آقا کریمصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی سنَّت کی دھوم مچانے والیاں بن جائیں۔

روضہ انور کی طرف رُخ کرکے دعا مانگنا بالکل جائز ہے

بیان کردہ حکایت سے معلوم ہوا کہ عالِمِ مدینہ حضرت امام مالکرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ روضَۂ رسول کی طرف رُخ کرکے دُعا کرنے کو نہ صرف جائز سمجھتے بلکہ اس کی تاکید بھی فرمایا کرتے تھے۔چونکہ آپ عالِمِ مدینہ بھی تھے،لہٰذا اگر روضَۂ رسول کی طرف رُخ کرکے دعا کرنا ناجائز یا شرک ہوتا تو  امام مالک ضرور اس عمل سے روکتے اور اس کی ہرگز اجازت نہ دیتے۔ گویا امام مالک کا عشق یہ کہتا تھا کہ کعبے کی اَہَمِّیَّت و عظمت سے انکار نہیں،مگر یادرکھو! کائنات میں جس کو جو کچھ بھی ملا ہے بلکہ مل رہا ہے وہ سب نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے صدقےہی مل رہا ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! آئیے!اب عالِمِ مدینہ حضرت امام مالک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا مختصر تذکرۂ خیر سنتی ہیں:

حضرت امام مالک کی ولادت و سِلسلۂ نسب

حضرت امام مالک کی ولادتِ باسعادت درست ترین قول کے مطابق(ربیع الاول کے مہینے میں)93؁ھ مَدِینہ مُنوَّرہ میں ہوئی۔(تذکرۃ الحفاظ،الجزء الاول،۱/۱۵۷)۔آپ کا نام مالک اور کنیت ابوعبداللہ