Book Name:Imam Malik Ka Ishq-e-Rasool

درس وتدریس اور فتویٰ نویسی

حضرت امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ نےسترہ (17)سال کی عمر میں عِلْمِ دین پڑھانا شروع کیا۔ آپ کے اساتذہ بھی آپ کے پاس مسائل کے حل کے لئے تشریف لاتے تھے۔ آپ نے تقریباً ستر (70) سال تک فتاویٰ لکھے اور لوگوں کو عِلْمِ دِین سکھاتے رہے۔مشہور و معروف تابعینِ کرامرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن امام مالک سے فِقْہ اورحدیث کا عِلْم حاصل کرتے رہے۔ (سیر اعلام النبلاء،۷/۲۸۷ ملخصا)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! عالِمِ مدینہ حضرت امام مالک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  وہ عظیم مُحَدِّث اور فقیہہ ہیں،جنہیں مُحَدِّثین و فقہائے کرام میں ایک خصوصی(Special) مقام حاصل ہے۔ آئیے! امام مالک کی تعریف وتوصیف میں2 احادیث سنیئے،چنانچہ

امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی شان میں2 روایات

(1)ارشاد فرمایا:عِلْم ختم ہوجائے گا تو عالِمِ مدینہ سے زیادہ عِلْم والا باقی نہ رہے گا۔(ترمذی،ابواب العلم،باب ماجاء فی عالم المدینۃ،۱/۳۱۱،حدیث:۲۶۸۹ملتقطا)

(2)ارشاد فرمایا:عنقریب لوگ (عِلْم کے لئے )سفر کریں گے توعالِمِ مدینہ سے زیادہ عِلْم والا کوئی نہ پائیں گے۔(مستدرک،کتاب العلم ، باب یوشک الناس ۔۔۔الخ ،۱ /۲۸۰،حدیث:۳۱۴)

حضرتِ ابن ِ عُیَیْنَہرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتے ہیں:محدثینِ کرام کے نزدیک”عالِمِ مدینہ“سے مراد حضرت امام مالک بن اَنَسرَحْمَۃُاللّٰہعَلَیْہ ہیں۔(التمھید لابن عبد البر،زیدبن رباح،۲/۶۷۴، تحت الحدیث:۱۲۲)

حضرت عَبْدُالرَّزّاق رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتے ہیں:ہماری رائے یہ ہے کہ حضرت امام مالک کے علاوہ کوئی بھی”عالِمِ مدینہ“کے نام سے معروف نہیں۔ لوگوں نے عِلْم حاصل کرنے کے لئےامام مالک کی طرف جتنا