Book Name:Mujza Ban Kay Aya Hamara Nabi 12-Ven-1441

عَلاقوں کی مختلف مساجد میں جشنِ وِلادت کے عظیم الشّان سُنّتوں بھرے اجتماعات مُنعقد کرنا،ربیعُ الاوّل کےہفتہ واراجتماع ومدنی مذاکرے میں مدنی پرچم لیے اوّل تا آخر شرکت کرنا،بارہویں شب اس عظیم رات کی تعظیم کی نیّت سے غُسل کرنا،نیا لباس پہننا،اپنے روزمرّہ اِستعمال کی نئی چیزیں لینا،خَاتَمُ الْمُرسَلِیْن،رَحْمَۃٌ لِّلْعَالَمِیْن،شَفِیْعُ الْمُذْنِبِیْن،اَنِیْسُ الْغَرِیْبِیْن،سِرَاجُ السَّالِکِیْن،مَحْبُوبُ رَبِّ الْعَالَمِیْن،جنابِ صَادِقُ و امین،قرارِہر قَلْبِ غَمْگِین صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سُنّت پر عمل کرتے ہوئےیومِ ولادت(12ربیع الاول) کوروزہ رکھنا،بارہویں شب اِجتماعِ مِیلاد میں گزار کرصبحِ صادق ،ہاتھوں میں مدنی پرچم اُٹھائے،دُرود و سلام کے ہار لیے، اشکبارآنکھوں سے"صبحِ بہاراں"کااِستقبال کرنا،بعدِ نمازِ فجر"سلام وعید مبارک"کہہ کرایک دُوسرے کے ساتھ گرم جوشی کے ساتھ مُلاقات کرنا،سارادِن عیدمیلادُ النبی کی مُبارکباد پیش کرنااورعید مِلتے رہنا،خوشی کا اظہار کرنا،اجتماعِ مِیلاد وجلوسِ مِیلاد کے عاشقانِ رسول کے لیے لنگرِ مِیلادیہ (کھانا کھلانے) کااہتمام کرنا،جلوسِ مِیلادمیںمدنی پرچم اُٹھائے، باوُضو لب پردُرود و  سلام اورنعتوں کے نغمے سجائے،تعظیمِ نبی سے سر کو جھکائے"مرحبا یا مُصطفےٰ"کے نعرے لگانااور خوب خوب صدقہ وخیرات باعثِ اجرو ثواب ہے۔

       حضرت سَيّدناامام عبد ُالرّحمن ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں :جشن ِولادت پر فرحت و مسرت کرنے والے کے لیےیہ خوشی، جہنَّم سے رُکاوٹ بنے گی  ۔اے اُمَّت ِ محبوب!تمہارے لیے خوشخبری ہو تم دنیا و آخرت میں خیرِ کثیر کے حقدار قرار پائے ۔حضرت سیدنااحمد ِمجتبی،محمدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا جشنِ ولادت منانے والے کوبرکت ،عزت ،بھلائی  اور فخرملے گا ،موتیوں کا عمامہ  اور سبز حُلَّہ پہن کر وہ داخل ِ جنت ہوگا ،بے شُمار محلاّت اُسے عطاکیے جائیں گے اورہر محل میں  حُور ہوگی ۔نبیِ خیرُ الاَنام صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر خوب دُرُودپڑھیے ،جشنِ ولادت مناکراسے خُوب عام کیا جائے۔