Book Name:Islam Aik Zabita-e-Hayat He

،۳/۸۱، حدیث: ۲۲۹۲)(6)ماں باپ کا انتقال ہوجائے تو اولاد پر ماں باپ کایہ حق ہے کہ ان کے لئے مغفرت کی دعائیں کرتے رہیں اور اپنی نفلی عبادتوں اور خیرات کا ثواب ان کی روحوں کو پہنچاتے رہیں،کھانوں اور شیرینی وغیرہ پر فاتحہ دلا کر ان کی اَرواح(روحوں)کو ایصالِ ثواب کرتے(یعنی ثواب پہنچاتے )رہیں۔(7) ماں باپ کے ذِمّے جو قرض ہو،اس کو ادا کریں یا جن کاموں کی وہ وصیّت کر گئے ہوں،ان کی وصیّتوں پر عمل کریں۔(8)جن کاموں سے زندگی میں ماں باپ کو تکلیف ہوا کرتی تھی، ان کی وفات کے بعدبھی اُن کاموں کو نہ کریں کہ اس سے ان کی روحوں کو تکلیف پہنچے گی۔(9)ان کے لئے دعائے مغفرت کریں،اس سے ماں باپ کی اَرواح(روحوں)کو خوشی ہوگی اور فاتحہ کا ثواب فرشتے نور کی تھالیوں میں رکھ کر ان کے سامنے پیش کریں گے اور ماں باپ خوش ہو کر اپنے بیٹے بیٹیوں کو دعائیں دیں گے۔(جنّتی زیور،ص۹۲تا۹۴ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! آپ نےسناکہ اسلام کتنا پیارا دِین ہے،جس نے حقیقی معنیٰ میں ماں باپ کے حقوق کے حوالے سے لوگوں میں عقل و شعور بیدار کیا،اگر اسلام کی جلوہ گری نہ ہوتی تو اس عظیمُ الشّان طریقے سے ان کے حقوق کے تحفظ کا سبق کون سکھاتا؟لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم بھی اسلامی تعلیمات کو عملی طورپر اپناتے ہوئے ماں باپ کی قدر کریں،ان کے حقوق بجالائیں،ان کی ناراضی والے کاموں سے بچیں اور ان کی خدمت  کودُنیا و آخرت کی سعادت سمجھیں۔

اللہکریم ہمیں والدین کا ادب و احترام بجا لانے اوران کی فرمانبرداری کرتے رہنےکی توفیق عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد