Book Name:Islam Aik Zabita-e-Hayat He

شریعت  کام کاحکم دیں تو پھر کسی کی فرمانبرداری نہیں کی جائے گی اور نہ رشتہ نبھایا جائے گا بلکہ اللہ پاک ا ور رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی فرمانبرداری کی جائے گی کیونکہ اللہ پاک کی نافرمانی والے کاموں میں مخلوق میں سے کسی کی فرمانبرداری نہیں کی جائے گی۔یہ اصول ہمیں ہرجگہ پیشِ نظر رکھنا چاہیے اور ہر جگہ اس پر عمل پیرا رہنا ضروری ہے۔

معاشرتی اعتبار سے اسلامی رہنمائی کے روشن پہلو

پیاری پیاری اسلامی بہنو! معاشرے میں رہنے والوں میں سے انسان کا سب سے زیادہ جن سے واسطہ پڑتا ہے وہ اس کے پڑوسی(Neighbours)ہیں۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہاسلام کا انسانیت پریہ بہت بڑا فضل و احسان ہے کہ اس نے پڑوسیوں کے ساتھ بھی  اچھا سُلوک بجالانے کا حکم فرماکر اپنے ماننے والوں کو ایک دوسرے کی عزّت کی حفاظت کرنے والا بنادیا۔

آئیے!فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنتی ہیں کہ اسلام نے پڑوسیوں کے متعلق ہمیں کیا رہنمائی عطا فرمائی ہے اور ہم پر ان کے حقوق کی بجاآوری کس قدر لازم و ضروری ہے چنانچہ

ارشاد فرمایا:کیاتم جانتے ہو کہ پڑوسی کا کیا حق ہے؟یہ کہ جب وہ تم سے مدد مانگے اس کی مدد کرو، جب قرض مانگے اسےقرض دو،جب محتاج ہو اسے دو، جب بیمار ہو اس کی عیادت کرو،جب اسے خیر پہنچے تو اسے مبارَک باد دو ،جب مصیبت پہنچے تو اس سے تعزیت کرو،اپنی ہانڈی سے اس کو تکلیف نہ دو مگر یہ کہ  اس میں سے کچھ اسے بھی دے دو،اگر پھل خریدو تو اس کے لئےبھی بھیجو،اگر بھیجنا(ممکن) نہ ہو تو چھپا کر مکان میں لاؤ اور تمھارے بچے اسے لے کر باہر نہ نکلیں کہ پڑوسی کے بچے کو تکلیف ہوگی۔(شعب الایمان،باب في اکرام الجار،۷/۸۳،حدیث: ۹۵۶۰ )

ارشاد فرمایا:اللہ پاک کی قسم!وہ(کامل)مومن نہیں ہوگا،اللہ پاک کی قسم!وہ(کامل)مومن نہیں