Book Name:Qiyamat Ki Alamaat

پىارے پىارے اسلامى بھائىو!اس روایت سے ہمیں یہ درس مل رہا ہے کہ والدین بالخصوص ما ں کے ساتھ احسان وبھلائی  والا سلوک کیا جائے  اور ہمیشہ ان کی اطاعت بھی کی جائے۔ لیکن  یاد رہے کہ گناہ کے کاموں میں والدین کی بھی اطاعت نہیں کی جائے گی، مثلاً اگر وہ نماز پڑھنے سے منع کریں، داڑھی مُنڈوانے کا کہیں وغیرہ تو ان باتوں میں والدین کی اطاعت نہیں کی جائے گی۔  کیونکہ حدیثِ پاک میں ہے: لَاطَاعَۃَ لِاَحَدٍ فِی مَعْصِیَۃِ اللّٰہِ اِنَّمَا الطَّاعَۃُ فِی الْمَعْرُوْفِ یعنی اللہ پاک  کی نافرمانی میں کسی کی اطاعت نہیں، فرمانبرداری صرف نیک امور میں ہے۔ (بخاری،کتاب اخبار الآحاد،باب ماجاء فی اجازة خبر الواحد…الخ، ۴/۴۹۲،حدیث: ۷۲۵۷ )

             گناہ کے علاوہ ہر کام میں ان کی اطاعت کی جائے گی۔  منقول ہے کہ ایک شخص نے عَرْض کی،یارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ!والِدَین کااپنی اَولادپر کیا حق ہے؟ فرمایا:هُمَاجَنَّتُكَ وَنَارُكَیعنی و ہی تیری جنّت اور تیری دوزخ ہیں۔(ابن ماجہ، کتا ب الادب ، باب بر الوالدین ،۴/ ۱۸۶،رقم:۳۶۶۲)

پىارے پىارے اسلامى بھائىو!اگرہم بھی اپنے ماں باپ کو راضی رکھنا چاہتے ہیں اور یقیناًسبھی چاہتے ہوں گے توآئیے!ہم ایسی اچھی صُحبت اِختیارکریں،جہاں ماں باپ کا ادب واِحترام سکھایا جاتا ہو،جہاں ماں باپ کی تعظیم و توقیرکرنا سکھایاجاتاہو،جہاں ماں باپ کے سامنے اُف کرنے سے بھی بچنےکی ترغیب دی جاتی ہو۔اِ س پُرفتن دورمیں عاشقانِ رسول کی مدنی تحریک دعوتِ اسلامی کامدنی ماحول اللہپاک کی بہت بڑی نعمت ہے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ امیرِ اہلسنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کےاِصلاحِ اُمّت کے جذبے  سے سرشار نیکی کی دعوت سے ایسے لاکھوں نوجوانوں کی زندگیوں میں مدنی اِنقلاب برپاہوا ہے کہ جواپنے والدین کے لیے تکلیف کا باعث بنے ہوئے تھے،وہ خوش نصیب آج ماں باپ کے لیے راحت کا سامان بن گئے ہیں،ایک تعدادایسی ہوگی جن کی شرارتوں