Book Name:Ham Q Nahi Badltay

لاپرواہی ہےتوکہیں بندوں کے حقوق(Rights) کی پاسداری نہیں،الغرض موت سےغفلت،لمبی امیدوں اور دنیاکی محبت  ہمیں بدلنےنہیں دیتی ،ہمیں اپنی اصلاح نہیں کرنے دیتی ، ہمارے دل میں   خوفِ خدا پیدا نہیں ہونےدیتی، کیونکہ  لمبی اُمیدیں گُناہوں کی جڑ اور انسان کی تباہی  و بربادی کاایک سبب ہے،چُنانچہ

       نبیِ اكرم،نُورِمجسمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَكافرمان ہے: اَوَّلُ فَسَادِهَا اَلْبُخْلُ وَالاَمَلُ یعنی اس اُمَّت کا پہلا فساد بخل اور لمبی اُمید ہے۔(مشکاۃ المصابیح،باب الامل و الحرص،الفصل الثالث،۲/۲۶۰،حدیث: ۵۲۸۱)

                             حکیم الامت،مُفتی احمدیارخان نعیمیرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہفرماتےہیں:یعنی مُسلمان کاپہلاگُناہ،جودُوسرے گُناہوں کی جڑ ہے وہ یہ دو(2)چیزیں ہیں:(۱)بخل جڑہےخُون ریزی و فَسادکی(۲)لمبی اُمیدیں جڑ ہیں، غَفلت وگُناہوں کی۔انسان بڑھاپےمیں بھی یہ سوچتا ہےکہ ابھی عُمر بہت ہے ،نیکیاں آئندہ کرلیں گے، اسی خیال میں رہتے ہیں کہ موت آجاتی ہے۔(مراۃ المناجیح،۷/۹۴)

      پیاری پیاری اسلامی بہنو! واقعی یہ حقیقت ہےکہ نفس وشیطان ہمیں اس طرح دھوکےمیں ڈالتے ہیں  ابھی تم جوان ہو بڑھاپے میں توبہ کرلینا، ابھی بڑی عمر پڑی ہے،ابھی کھیلنےکودنے کےدن ہیں ،ابھی دوستوں کےساتھ  گھومنے کےدن ہیں،ابھی  عمدہ عمدہ ریسٹورنٹ پرکھانےکےدن ہیں، بعد میں توبہ کرلینا،یا بڑھاپے میں خوب نیکیاں کرلینا،یہ جملےہمیںاپنےآپ کو بدلنےاور اپنی  اصلاح  کرنےنہیں  دیتے،حالانکہ اگر ہم غور کریں تو ہمیں ایسی کئی نوجوان اسلامی بہنیں نظر آئیں گی ،جن کی جوانیاں  بھی  اسی طرح کے خیالات میں گزر رہی تھیں مگر زندگی نے ان کے ساتھ وفانہیں  کی،وہ اچانک موت کی شکار ہوگئیں، موت نے انہیں اس ہستی بستی دنیا سے اٹھا کر اندھیری قبر میں  پہنچا دیا۔

       یادرکھئے!طویل عمر(Long life)پانےکیلمبی امیدنمازیں قَضاکرواتی ہے،زکوٰۃ اورفرض حج کی اَدائیگی میں تاخیر کرواتی ہے ،ہمیشہ آسائش بھر ی زِندگی  پانے کی لمبی اُمیددُکھ ،تکلیف اور مَشقَّت میں مبُتلا