Book Name:Ham Q Nahi Badltay

       حضرتِ علامہ مولاناسَیِّدمحمدنعیمُ الدِّین مُرادآبادیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہاس آیتِ مُبارَکہ کےتحت فرماتےہیں: اس میں تنبیہ ہےکہ لمبی اُمیدوں میں گرفتار ہونا اور لذّاتِ دُنیا کی طلب میں غرق ہو جانا، ایماندارکی شان نہیں ۔ حضرت علی مُرتضٰیرَضِیَ اللہُ عَنْہُنے فرمایا:لمبی اُمیدیں آخرت کوبُھلاتی ہیں اور خواہشات  کا اِتّباع،حق سے روکتاہے ۔آئیے !لمبی امید کسےکہتےہیں،لمبی امیدوں سےکیا مراد ہے سنتی   ہیں :چنانچہ

لمبی اُمیدسے کیا مراد ہے ؟

جن چیزوں کاحاصل کرنابہت مُشکل ہو،ان  کو حاصل کرنےکےلیےلمبی اُمیدیں باندھ کر زِندگی کےقیمتی لمحات ضائع کرنا،طُولِ اَملیعنی لمبی اُمیدکہلاتاہے۔(فیض القدیر،حرف الھمزۃ،۱/۲۷۷، حدیث :۲۹۴)

       یادرکھئے!لمبی امیدشیطان کا ایک ہتھیارہےتفسیر ِصراط الجنان میں ہےکہ (شیطان مردود)لمبےعرصے تک زندہ رہنےکی سوچ انسان کے دل، دماغ میں بٹھا کر موت سے غافل رکھتا ہے، حتّٰی کہ اسی آس امید پر جیتےجیتے اچانک وہ وقت آجاتا ہےکہ موت اپنےدردناک شکنجےمیں کس لیتی ہےپھراب پچھتائےکیا ہَوت جب چڑیاں چگ گئیں کھیت،ناچاراپنے کئے اعمال کے انجام سےدوچارہونا پڑتا ہے۔(صراط الجنان، ۳/۳۱۱ملخصاً)

      پیاری پیاری اسلامی بہنو! فی زمانہ لوگوں کی اکثریت موت کو بھول کردنیا کی لمبی امیدوں میں کھوئی ہوئی ہےجس کی وجہ سےکہیں چوری  کا گناہ کیا جارہاہے تو کہیں ڈاکہ زنی کا ، کہیں گانے باجےکے فنکشنز ہیں تو کہیں ڈانس پارٹی  کی تقریب ، کہیں تکبر و غرور ہے تو کہیں حسد و عناد ، کہیں بغض و کینہ ہے تو کہیں  ذاتی دشمنی ، کہیں کاروباری مال پر جھگڑا ہے تو کہیں تقسیمِ وراثت پر بحث و مباحثہ، کہیں خرید و فروخت کے معاملے میں دھوکا دہی ہے تو کہیں کھانے پینےکی اشیاء میں ملاوٹ کابازارگرم،کہیں نمازکی ادائیگی میں