Book Name:Fikr-e-Akhirat

       پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آپ نے سنا کہاللہ پاک کے نیک  بندے  ہر لمحہ یادِ الٰہی میں گزارنے   اور ہر گھڑی فکرِ آخرت میں مشغول رہنے کے باوجود بھی  اپنی عبادت کو کسی خاطر میں نہ لاتے بلکہاللہکریم کی بے نیازی سے ڈرتے ہوئے گریہ و زاری کرتے ہیں، مگرآہ!غفلت کے ماروں  کا حال یہ ہےاول تو نیکیاں کرتے نہیں اور اگرکوئی نیک کام کرلیا تو جب تک چار آدمیوں کے سامنے اپنی نیکیوں کا اعلان نہ کرلیں انہیں چین نہیں آتا ، اللہ کریم کے نیک بندے گناہوں سے محفوظ ہونے کے باوجود  ہر وَقْت اس کے خوف سے تھر تھراتے اور آنسو بہاتے ہیں مگر غفلت کے مارے لوگ دن رات بے دھڑک گناہوں میں مشغول رہنے کے  باوجود بھی  ذرا نہیں ڈرتے  اور باتیں ایسی  کرتے ہیں کہ جیسے ان سے زیادہ نیک کوئی ہے ہی نہیں۔ایسوں کو غفلت سے جھنجھوڑنے کیلئے   حضرت شقیق بلخی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  فرماتےہیں: لوگ تین(3)باتیں  صرف  زبانی کرتے ہیں مگر عمل اس کےخلاف کرتےہیں:(1)کہتےہیں:ہم اللہ پاک کے بندے ہیں لیکن کام غلاموںجیسےنہیں بلکہ آزادوں کی طرح اپنی مرضی کے کرتے ہیں ۔(2) کہتے ہیں: اللہ پاک ہی ہمیں رزق دیتا ہے لیکن ان کےدل دنیا اور سامانِ دنیا جمع کئے بغیر مطمئن نہیں ہوتے اور یہ ان کےاقرار کےسراسر خلاف ہے۔(3)کہتے ہیں:آخر ہمیں مرنا ہے مگر کام ایسے کرتے ہیں جیسےانہیں کبھی مرنا ہی نہیں ۔(مکاشفۃ القلوب ،ص۴۵،ملخصا )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                      صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

       پیارے پیارےاسلامی بھائیو!آج  واقعی ہماری حالت  یہ ہوتی جارہی ہے کہ  ہم  دنیا کمانے  کیلئے تو بہت کوششیں کرتے ہیں، مگر فکرِآخرت سے غافل رہتے ہیں،دن  رات مالدار بننے کے سنہرے خواب تودیکھتے ہیں،عمدہ گاڑیوں میں گھومنے،نئے نئے فیشن اپناتے ہیں مگر ہم یہ بھول جاتے ہیں