Book Name:Baap Jannat Ka Darmiyani Darwaza He

الجامع الصغیر،۲/۲۲۲)

پیاری پیاری اسلامی بہنو!آئیے!اب دل تھام کر باپ سے بُراسلوک کرنے کے عبرت ناک انجام پر مُشْتَمِل 2 فکر انگیز واقعات سُنئے اور عبرت حاصل کیجئے،چنانچہ

 (1)یہ اسی کا بدلہ ہے

حضرت ثابت بُنانیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:کسی مقام پر ایک آدمی اپنے باپ کو مار رہاتھا ۔ لوگوں نے اسے ملامت کی: اے بدبخت ! یہ کیا کررہا ہے ؟ اس پر باپ بولا:اسے چھوڑ دو کیونکہ میں بھی اسی جگہ اپنے باپ کو مارا کرتا تھا ،یہی وجہ ہے کہ میرا بیٹابھی مجھے اسی جگہ ماررہاہے ،یہ اسی کا بدلہ ہے اسے ملامت مت کرو۔(تنبیہ الغافلین، باب حق الولد علی الوالد ،ص۶۹)

(2)کل یہی انجام میرا ہوگا

کہتے ہیں: ایک جوان اپنے بوڑھے باپ سے تنگ آ کر اس کو دریا میں پھینکنے گیا۔ باپ نے کہا: بیٹا!مجھے ذرا اور آگے گہرائی میں جا کر پھینکو۔ بیٹے نے کہا:یہاں کنارے پہ کیوں نہیں اور وہاں گہرائی میں کیوں ؟ باپ نے جواب دیا:اس لئے کہ یہاں تو میں نے اپنے باپ کو پھینکاتھا۔ یہ سُن کربیٹا کانپ اُٹھا کہ کل یہی انجام میرا ہو گا۔ وہ باپ کو گھر لے آیا اور اس کی خدمت شروع کر دی۔(جیسی کرنی ویسی بھرنی، ص۹۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو!عموماً ہرماں  باپ کی یہ دِلی خواہش ہوتی ہے کہ’’ہماری اولاد ہماری فرمانبردار رہے، ہمارے ساتھ اچھا سُلوک کرے،نیک و پرہیز گار بنے، مُعاشرےمیں عزّت دار اور پاکیزہ کردار والی ہو“ مگر اکثر نتیجہ اس کے اُلٹ ہی آتا ہے۔کیوں؟اس لئے کہ جو والدین تربیتِ اولاد کے بنیادی اسلامی اُصولوں سے ہی لاعلم،بے عمل اور اچھے ماحول کی برکتوں سے محروم ہو ں گے تو