Book Name:Khush Qismat Kon

ہو،جونہی تم دنیا سےرخصت ہو گئے تو ہمارے راستے جدا جدا ہوجائیں  گےکیونکہ تم قبر میں  پہنچ جاؤگے اورمیں  یہیں  دنیا میں  رہ جاؤں گا۔(نبیِ اکرم،نورمجسمصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:)یہ بھائی اصلمیں اس شخص کامال ہے،اس کےبارے میں  تمہارا کیا خیال ہے۔عرض کی:یارسولاللہصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!ہم اسےبھی اچھانہیں سمجھتے۔پھرحضورنبی کریم،رؤف رحیمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےارشادفرمایا:وہ شخص اپنےتیسرے بھائی سے کہے:یقیناًتم بھی میری حالت دیکھ رہےہواورتم نے میرےاہل و عیال اور مال کا جواب بھی سن لیا ہے،بتاؤ!تم میرے لئےکیا کر سکتے ہو؟وہ اُسےتسلی دیتےہوئےکہے:میرےبھائی ، میں  تو قبر میں  بھی تمہارے ساتھ رہوں  گااورتمہیں  وحشت سے بچاؤں  گااور جب حساب کا دن آئے گا تو میں  تیرے میزان میں  جا بیٹھوں  گا اور اسےوزن دارکر دوں  گا۔(حضورنبی کریم،روف رحیمصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنےفرمایا:)یہ اس کا(نیک)عمل ہے،اس کےبارےمیں  تمہارا کیاخیال ہے؟عرض کی:یارسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!یہ توبہت اچھادوست ہے،حضورنبی رحمت،شفیعِ اُمّتصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےفرمایا:یہی حقیقت(Reality)ہے۔(کنزالعمّال،حرف المیم، کتاب الموت،قسم الافعال،ذیل الموت،۸ /۳۱۸، الجزء: ۱۵، حدیث:۴۲۸۷۴)

      پیاری پیاری ا سلامی بہنو!آج دو چیزوں کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے،ایک خاندان، اور دوسرا مال و دولت۔غور کیجئے! آج جس خاندان کےبل بوتےپرانسان  پھولےنہیں سماتا،اچھےخاندان سےتعلق ہونےکی بنا پر فخروغرور کیا جاتاہے،جس خاندانکےلئےانسان ساری زندگی دولت کمانےکے لئےاپنی  زندگی داؤ پر لگادیتاہے،جس خاندان کےلئے تکلیفیں اورمصیبتیں  برداشت کی جاتی ہیں ،جس خاندانکی خاطرلوگوں کے طعنے برداشت کئے جاتے ہیں،جس خاندان کی خاطراپنی زندگی کوبےآرام کردیا جاتا