Book Name:Khush Qismat Kon
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
پیارے پیارےاسلامی بھائیو!ہم خوش قسمت کون؟کےبارےسُن رہےتھے ، یقیناً خوش قسمت ہیں وہ لوگ جو جنت کی ابدی نعمتوں کو پیشِ نظر رکھتےہوئےدنیاکی عارضی تکالیف پرصبر کرتے،راتوں کی تنہائیوں میں اُٹھ کر نیک اعمال کرتےاورمشقتوں کوبرداشت کرتےہیں۔ ایسےخوش نصیبوں کو مبارک ہوکہ ربِّ کریم انہیں کثیرانعامات واکرامات سےنوازےگا اور ایسے خوش نصیبوں کے لئےربِّ کریم نے طرح طرح کی نعمتیں تیار کر رکھی ہیں :چنانچہ
مکتبۃ المدینہ کی کتاب”عُیُون الحکایات“حصہ دوم صفحہ252پرہےکہ حافظ مُطَہَّرسَعْدِیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہبہت متقی وپرہیز گارتھے،مسلسل ساٹھ (60)سال تکاللہ پاک سےملاقات کےشوق میں آنسوبہاتےرہے۔آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتےہیں:ایک رات میں نے اپنےآپ کوخواب میں ایک ایسی نہر کےکنارےپایاجس میں عمدہ مُشْک بہہ رہاتھا۔اس کےدونوں کناروں پرانتہائی قیمتی موتی بکھرے ہوئےتھے۔ پھرمیں نےسونےکی اینٹوں سے بنا ہوامحل دیکھا ۔ جس میں خوبصورت لڑکیاں بہترین لباس وزیورات سےآراستہ بلند آواز میں ربِّ کریم کی پاکی بیان کررہی تھیں،میں نے جب ان کی تسبیح سُنی توپوچھا:تم کون ہو؟انہوں نے خوبصورت آواز میں کہا:ہم ربِّ کریم کی مخلوق میں سے ایک مخلوق ہیں۔میں نےکہا:تم یہاں کیاکرتی ہو؟انہوں نےکہا:ربِّ کریم نےہمیں ان لوگوں کےلئےپیدافرمایاہےجورات کوقیام کرتےہیں اور اپنےربّ سےمناجات کرتے ہیں جبکہ لوگ سو رہےہوتےہیں۔میں نےکہا:وہ خوش قسمت لوگ کون ہیں؟ جن کی آنکھیں ربِّ کریم تم سےٹھنڈی کرےگا،انہوں نےکہا:کیاتم ان لوگوں کونہیں جانتے؟میں نےکہانہیں۔کہا:بےشک یہ وہ لوگ