Book Name:Khush Qismat Kon

فِی اللہِ یعنیاللہکریم کی رِضاکےلئےآپس میں محبت کرنےوالے۔(قوت القلوب،الفصل الرابع و الاربعون فی کتاب الاخوۃ فی اللہ تبارک و تعالی الخ،۲/۳۶۴)

      اے عاشقانِ رسول! کتنےخوش قسمت ہیں وہ لوگ جومحض اللہپاک کی رضا کےلئےایک دوسرے سےمحبت کرتے ہیں، کتنےخوش قسمت ہیں وہ لوگ جومحض ربِّ کریم کی رضا کےلئےایک دوسرے سے ملاقات کرتے ہیں،کتنےخوش قسمت ہیں وہ لوگ جو محض رضائے الٰہی کے لئے دوسروں کو نیکی کی دعوت دیتے ہیں ، کتنےخوش قسمت ہیں وہ لوگ  جورضائے الٰہی کےلئے دوسروں کوگناہوں سے بچنےکی ترغیب دلاتےہیں ،مگرافسوس ! فی زمانہ دومسلمانوں کے درمیان بات  بات پرلڑائی جھگڑا اور دنگا  فسادنظر آتا ہے٭ کہیں ذات اورقومیت  پرجھگڑا ہوتانظر آتاہےتوکہیں تَعَصُّب کی بنا پرلاٹھیاں چلتی  نظر آتی ہیں ٭کہیں دکاندار اور کاروباری حصّےدارآپس میں دست وگریباں ہیں توکہیں مالک مکان  اور کرائےداروں میں ہاتھا پائی ہوتی نظر آتی ہے۔٭کہیں ڈاکٹراورمریض ایک دُوسرے سےبےصبری کا مظاہرہ کرتے  نظر آتےہیں  توکہیں ٹھیکیدار وملازمین آپس میں گتھم گُتھا ہو تے نظر آتے ہیں ۔٭کہیں  باپ اوربیٹاایک دوسرےسےجھگڑتےہیں تو٭کہیں ساس بہو کے جھگڑے ہوتے نظرآتےہیں۔٭ کہیں ایک پڑوسی دوسرےکوگالیاں دیتانظرآتاہےتوکہیں ایک دوست دوسرے کےعیبوں کواچھالتا، غیبتیں اور چغلیاں کرتانظرآتاہے٭کہیں دِینی سمجھ بُوجھ  رکھنے والے ایک دوسرےکی بِلاوجہِ شرعی مخالفت کرتے نظر آتےہیں توکہیں نیکی کی دعوت دینے والے ایک دوسرےکی باتوں سےناراض ہوکر دِین  کےکاموں میں سستی  کرتےنظرآتےہیں۔

          الغرض ہر طرف مسلمانوں میں بغض و کینہ  اور حسد  پھیلا ہوا ہے ،حالانکہ   بغض و کینہ اورحسد ہلاکت میں ڈالنے والی باطنی بیماریاں ہیں،آئیے! اپنے دلوں  میں مسلمانوں کےساتھ محبت بڑھانےاور بغض و کینہ