Book Name:Khush Qismat Kon

      پیارے پیارےاسلامی بھائیو!خوش قسمت کون؟ہم اس کےبارےمیں سُن رہے ہیں،فی زمانہ جس طرح مال ودولت والوں کوخوش قسمت سمجھاجاتاہے،اسی طرح مختلف  دنیاوی چیزوں اورکریموں اور لوشن سےاپنےچہروں کو خوبصورت،تروتازہ اورحسین و جمیل  رکھنےوالوں کوبھی  خوش قسمت سمجھاجاتاہے،لیکن حقیقی طورپر توخوش قسمت وہ ہیں جن کےچہرےقیامت کےدن خوبصورت ہوں گے،خوش قسمت تو وہ  ہیں جن کے چہرے بروز ِقیامت  چمکتے دَمکتے ہوں گے،خوش قسمت تووہ ہیں جنہیں قیامت کےدن نورعطا کیاجائےگا،خوش قسمت تو وہ ہیں جن کےچہروں کو دورسےدیکھ کر لوگ  پہچان لیں گے،خوش قسمت تو وہ  ہے جن  کےحسین و جمیل چہروں کو دیکھ کرجنّتی بھی  رشک کریں گے، خوش قسمت تووہ چہرے والے ہیں جو جنت میں عمدہ باغات اورعظیمُ الشَّان نعمتیں ملنے پرخوشی منا رہے ہوں گے،ایسےہی لوگوں کےبارے میں پارہ 30سُوْرۂ غَاشِیَہ آیت نمبر 8تا10میں ربِّ کریم ارشاد فرماتاہے:

وُجُوْهٌ یَّوْمَىٕذٍ نَّاعِمَةٌۙ(۸) لِّسَعْیِهَا رَاضِیَةٌۙ(۹) فِیْ جَنَّةٍ عَالِیَةٍۙ(۱۰)               

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:کتنےہی منہ اس دن چین میں  ہیں ۔ اپنی کوشش پر راضی۔بلند باغ میں

            تفسیر صراطُ الْجِنان  میں ان آیات کے تحت ہےکہ اس سےمراد یہ ہےکہ قیامت میں  پرہیز گار مومنین چین میں  ہوں  گے، نہ انہیں  سورج کی گرمی ستائےگی،نہ زمین کی تپش ، نہ انہیں  خوف ہو گانہ غم، نہ ربِّ کریم کا عتاب ہو، نہ فرشتوں  کی لعن طعن، نہ قیامت کی گھبراہٹ ،کیونکہ یہ حضرات دنیا میں  ربِّ کریم کے خوف سے بے چین رہےاوردنیا میں  خوفِ خدا کی بےچینی قیامت کےدن چین کاذریعہ ہے اور قیامت کے دن جب مسلمان اپنامرتبہ اور ثواب دیکھیں  گےتو وہ دنیا میں  کئےجانےوالے اپنے نیک اعمال پر راضی اور خوش ہوں  گے۔اورحقیقتاً نیکیوں  پر خوش ہونے کا وقت بھی قیامت ہی کا