Book Name:Faizan e Sahaba O Ahle Bait

بُری باتوں کا)  نشانہ مَت بنانا ، پس جس نے ان سے مَحَبَّت کی ، تو اس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وجہ سے ایسا کیا اور جس نے ان سے دشمنی رکھی تو اس نے(حقیقت میں)مجھ سے دشمنی کی وَجہ سے ایسا کیا ، جس نے انہیں اَذِیَّت دی ، اُس نے مجھے اَذِیَّت دی اور جس نے مجھے اَذِیَّت دی ، اُس نے اللہ پاک کو اَذِیَّت دی اور جو اللہ پاک کواِیْذا دے ، عنقریباللہ پاک اس کی پکڑ فرمائے گا۔

 (مشکاۃ ، کتاب المناقب ، باب مناقب الصحابہ  ، ۲ /  ۴۱۴ ، حدیث : ۶۰۱۴)

3   (ارشاد فرمایا : جس نے میرے اَصحاب کے  بارے میں بُری بات کہی تووہ میرے طریقے سے ہٹ گیا ، اس کا ٹِھکانا آگ ہے۔  (الریاض النضرۃ ،  الباب الاول  ، ذکر ماجاء فی الحث علی حبہم والاحسان الیہم …الخ  ،  ۱ / ۲۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو!واقعی صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ کی شان میں گستاخیاں کرنے اور ان کےبارے میں بُری باتیں کرنے والے لوگ بہت بد نصیب ہیں۔ صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ  تو وہ مقدّس ہستیاں ہیں کہ پُوری اُمَّت میں جو شان و عظمت انہیں نصیب ہوئی وہ کسی غَیْرِ صحابی کو حاصل نہیں ہوسکتی۔ چُنانچہ نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ عالیشان ہے : تمہارا پہاڑ بھرسونا خَیْرات کرنا میرے کسی صحابی کے سَوا سیر جَو خَیْرات کرنے بلکہ اُس کےآدھے کے برابر بھی نہیں ہوسکتا۔

 (بخاری ،  کتاب فضائل اصحاب النبی ، باب قول النبی لو کنت متخذا خلیلا ،  ۲  / ۵۲۲ ، حدیث :  ۳۶۷۳)

      پیاری پیاری اسلامی بہنو!معلوم ہوا!صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ سےدشمنی رکھنے والے اللہ پاک ، اس کے فرشتوں اور تمام لوگوں کی لَعْنَت کے حَقْ دار ہیں۔ اس لیے ہمیں صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ کے ساتھ ہمیشہ پیار اورادب کا تعلق رکھنا چاہیے ، اللہ پاک ہمیں صحابَۂ کرام   رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ  کی مَحَبَّت