Book Name:10 Muharaam Ki Barakaat

قضاء الحوائج ، ۴/۲۱۳، حدیث: ۱۱۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! یوں تو ماہِ محرّمُ الحرام مکمل ہی رحمتوں اور برکتوں بھرا ہے مگر بالخصوص(Specially) اس ماہ کا دسواں دن جسے عاشوراء کہتے ہیں اس کی شان و عظمت کےکیا کہنے،یہ دن پچھلی امتوں میں بھی بڑا مکرم رہا ہے، تاریخ اس دن کےاہم واقعات سےبھری ہوئی ہے۔ اس دن میں عبادت کرنےکےبے شمارفضائل و برکات ہیں، اس دن دعائیں قبول ہوتی ہیں، اس دن حاجت مندوں کی حاجتیں پوری ہوتی ہیں، اس دن تنگدستوں کی تنگدستیاں دور ہوتی ہیں اور اسی دن  غمزدوں اور دکھیاروں  کی  مصیبتیں  دور ہوتی ہیں :چنانچہ

شب ِ عاشوراء کا وسیلہ کام آ گیا

       دعوتِ اسلامی کےمکتبۃُ المدینہ کی کتاب”حکایتیں اورنصیحتیں“صفحہ457پرہے:بصرہ میں ایک مال دار (Rich man)آدمی رہتا تھا۔ہرسال شب ِ عاشوراء کو اپنے گھرمیں لوگوں کوجمع کرتا جو قرآنِ کریم کی تلاوت کرتےاوراللہپاک کاذکرکرتے۔اسی طرح رات بھرتلاوتِ قرآن اورذکرِالٰہی کا سلسلہ جاری رہتا۔ پھر وہ شخص سب کوکھانا پیش کرتا۔مساکین کی خبرگیری کرتا۔ بیواؤں اوریتیموں سےبھی اچھاسلوک کرتا۔اس کاایک پڑوسی تھاجس کی بیٹی اپاہج تھی۔اس لڑکی نےاپنےباپ سے پوچھا:اے میرے والد ِمحترم!ہمارا پڑوسی ہرسال اس رات لوگوں کو کیوں جمع کرتا ہے؟ اور پھر سب مل کرتلاوتِ قرآن اور ذکر کرتے ہیں۔باپ نے بتایا:یہ عاشوراء کی رات ہے،اللہپاک کی بارگاہ  میں اس کےبہت زیادہ فضائل ہیں۔جب سب گھر والےسو گئے تو بچی سحری تک بیداررہ کرقرآنِ عظیم کی تلاوت اور ذکر ِ