Book Name:10 Muharaam Ki Barakaat

دے،یابےحیائی کی بات کہےتوکوئی انتقامی کاروائی کرنےکی بجائےاپنامعاملہ اللہپاک کےسپردکردینا چاہیےاوراس کی باتوں پرصبرکرناچاہئےاورصبرکاذہن بنانےکےلئےان مُقَدّس ہستیوں پرمیدانِ کربلا میں پیش آنےوالی مصیبتوں  پر غور کرنا چاہئےکہ

صبر کی عادت بنائیے

       میدانِ کربلا میں حضرتِ امامِ حُسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ پر جان، مال، اولاد، بھوک، پیاس، خوف  اور طعنے بازی جیسی سب آزمائشیں آئیں،آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے نانا جان، دوعالم کے سلطانصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا کلمہ پڑھنے والے آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے جانی دشمن بن گئے اور آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُکو طرح طرح کی تکلیفیں دینے لگے،آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُکےبھائیوں،بیٹوں،بھانجوں اوربھتیجوں کوشہیدکیاگیا،آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُکےرفقاء کوتکلیفیں دیں گئی،آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُکےخاندان والوں کوستایاگیا،مگرپھربھی آپرَضِیَ اللہُ عَنْہان تمام آزمائشوں میں سرخ رُو ہوئے،صبرواستقامت کاپہاڑبنےرہے،رضائےالٰہی پرراضی رہتےہوئےزبان سےحمدِالٰہی بجالاتے رہےاوران بد بختوں کو برابر نیکی کی دعوت اور اسلام کی تعلیمات دیتے رہے ایک لفظ بھی بےصبری کاادا نہ کیاحتی کہ سجدے کی حالت میں اپنی جان کا نذرانہ بارگاہِ خداوندی میں پیش کردیا۔

لہذاہمیں چاہئے کہ ان اللہوالوں کی سیرت طیبہ پر عمل کرتے ہوئےخوب نیکی کی دعوت عام کریں،   اسلامی بہنوں کوگناہوں سے بچانے کے لئےکوشاں رہیں،راہِ خدا میں آنےوالی مصیبتوں پر صبر کریں اوراس مُبارک دن میں تلاوت قرآن،ذکر ودرود،صدقہ و خیرات ،نوافل کی کثرت   اور نذرو نیازکی صورت  میں ان عظیم ہستیوں کو خراج عقیدت پیش کریں اور ان کی بارگاہ میں خوب خوب ایصال ثواب کریں، یاد رکھئے!فی زمانہ  اس بابرکت دن پر جولوگ ٹھنڈےمشروبات اورکھچڑے پر امامِ حُسینرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی فاتحہ دلاتے ہیں ،یہ جائز  ومستحب اور نیکیوں بھرا    کام ہے:چنانچہ