Book Name:Muharram-ul-Haram Ki Fazail

برکتیں عطافرمائےگا۔ لہٰذاہمیں چاہئےکہ اسلامی بہنوں کی دل جوئی کرنےوالےاعمال بجالائیں، انہیں ناراض کرنےوالے کاموں سےبچیں ۔آئیے !دل جوئی کی تعریف سنتی ہیں :چنانچہ 

دل جوئی کی تعریف

          دل جُوئی،دلداری،غمخواری،غمگساری،یہ تمام الفاظ ہم معنی ہیں،ان سب کامطلب ہوتاہے،  دوسروں سےہمدردی کرنا، انہیں خوشی پہنچانا،ان کےدلوں میں خوشی داخل کرناوغیرہ۔

          مگر افسوس!فی زمانہ ہمارےمعاشرے میں کسی اسلامی بہن  کادل خوش کرنےوالےاعمال  کم اور دل آزاری والے کام عام ہوتےجارہے ہیں۔ کبھی  کسی اسلامی بہن کےبارے میں غلط باتیں پھیلائی جاتی ہیں تو کبھی کسی اسلامی بہن کےعیبوں کواچھالا جاتا ہے، کبھی کسی اسلامی بہن  کی چغلیاں لگائی جاتی ہیں تو کبھی کسی اسلامی بہن کو عین وقت پر دھوکا دیا جاتا ہے، کبھی  کسی اسلامی بہن کےساتھ خیانت کی جاتی ہے تو کبھی کسی اسلامی بہن کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا جاتا ہے،کبھی  کسی اسلامی بہن کوحقارت کی نظر سے دیکھ  کر چہرہ پھیر لیا جاتا ہے توکبھی بڑا عہدہ(Post) ملنے پر ماتحت  اسلامی بہنوں  پرظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں، کبھی کسی اسلامی بہن  کوذات  پات کاطعنہ دے کر جہالت کا اظہار کیا جاتا ہے  تو کبھی  کسی اسلامی بہن کی قوم کے بارے میں الٹی سیدھی باتیں کرکےاس کی دل آزاری مول لی جاتی ہے، کبھی دو  گھروں میں لڑائی کرواکر ان کا سکون غارت کیا جاتا ہے تو کبھی دو عزیزوں میں غلط فہمیاں پیدا کروا کر ان  کا تماشہ دیکھا جاتا ہے۔ اَلْغَرَض! فی زمانہ دل آزاری کرنے والےکام بڑی خوشی سے کیےجاتےہیں  مگر دل جوئی والے کاموں سے گریز کیا جاتا ہے۔ حالانکہ ہمارا دین(Religion) یہ چاہتا ہے کہ ہم ایک دوسرے کی دل جوئیاں کریں، کیونکہ دل جوئی کے بڑے فائدے ہیں۔ ٭دل  جوئی سے تعلقات مضبوط ہوتے ہیں۔٭دل جوئی سے ناراضیاں ختم ہوتی ہیں۔٭دل جوئی سے محبتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔٭دل جوئی کرنے سےنفرتیں ختم ہوتی ہیں۔٭دل جوئی نیکی کے کاموں میں