Book Name:Muharram-ul-Haram Ki Fazail

اَفعال شریعت کےسراسر خلاف ہیں  اور یہ ان کےکندھوں  پر اپنےاوردوسروں  کےگناہوں  کا بہت بھاری بوجھ ہیں۔اللہ کریم  ایسے لوگوں کو عقلِ سلیم عطا فرمائے اور شریعت کے احکام کے مطابق عمل کرنے اور ان کے خلاف کام کرنے سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے، اٰمین۔(صراط الجنان،٧/۱۰۴ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

یومِ عاشوراء اور واقعَۂ کربلا

            پیاری پیاری اسلامی بہنو!ہم ماہِ محرّمُ الحرام کےفضائل وبرکات اور بالخصوص یومِ  عاشورا  ءمیں کئےجانے والےاعمال اوراس دن  میں  پیش  آنے والے واقعات کےبارے میں سن رہی تھیں،10مُحرّمُ الْحرام  ہمیں ہر سال شُہدائےکربلااوربالخصوص نواسَۂ رسول،سیِّدُ الشُّہداء،اِمامِ عالی مقام حضرت امام حسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُکی یادبھی دِلاتاہے،کیونکہ دس محرّمُ الحرام اِکسٹھ(61) ہجری کو تاریخِ اسلام میں حق و باطل کےدرمیان ایک عظیم معرکہ پیش آیا،جسےواقعۂ کربلاکے نام سےیادکیا جاتاہےاس واقعہ میں شُہَدائےکربلارَضِیَ اللہُ عَنْہُمکےاِستقامت بھرےاندازنےتمام اہلِ حق کوباطل کےسامنےڈَٹ جانےاورضرورت پڑنےپردینِ اسلام کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کرنے کا عظیم ُ الشّان سبق دیا۔اسی مناسبت سےحضرتِ سَیِّدنااِمام حُسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُکی ایک کرامت اور اس سےحاصل  ہونے والے نکات سنتی ہیں :چنانچہ 

گستاخ وبد زبان آگ میں 

       یومِ عاشورا(بروز جمعۃ المبارک 10مُحَرّ مُ الْحرام)کوجب اِ مامِ عالی مقام،امامِ حسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُ  میدانِ کربلا میں  خطبہ ارشادفرمارہےتھے،اس وقت خیموں کی حفاظت کےلئےخند ق میں آگ  روشن دیکھ کرایک