Book Name:Muharram-ul-Haram Ki Fazail

سعادت حاصل کرتی ہیں۔پہلے2فرامین مصطفےصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمملاحظہ کیجئے۔(1)فرمایا:جو میرے اَہلبیت میں سے کسی کےساتھ اچّھا سُلوک کرےگا،میں روزِ قِیامت اِس کا صِلہ(بَدلَہ) اُسےعطا فرماؤں گا۔(جامع صغیر،ص۵۳۳،حدیث:۸۸۲۱)(2)فرمایا:جوشخص اَولادِ عَبْدُالْمُطَّلِب میں سےکسی کےساتھ دُنیا میں نیکی(بھلائی)کرےاُس کا صِلہ(بَدلَہ)دینامجھ پر لازِم ہےجب وہ روزِ قِیامت مجھ سے مِلےگا۔(تاریخ بغداد،۱۰/ ۱۰۲،حدیث:۵۲۲۱)٭ساداتِ کرام کی تعظیم فرض ہےاور اُن کی توہین حرام۔(کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب ،ص۲۷۷)٭ساداتِ کرام کی تعظیم وتکریم کی اَصل وجہ یہی ہےکہ یہ حضرات رسُول کائنات صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکےجسمِ اَطہرکاٹکڑا ہیں۔(سادات کرام کی عظمت، ص۷)٭ اللہپاک کی رحمت بن کردنیا میں تشریف لانےوالےنبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی تعظیم وتوقیر میں سے یہ بھی ہےکہ وہ تمام چیزیں جوحضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمسےنسبت رکھتی ہیں ان کی تعظیم کی جائے۔(اَلشِّفا، الباب الثالث فی تعظیم امرہ،فصل ومن اِعظامہ...الخ،ص۵۲،الجزء: ۲ )٭تعظیم کےلیےنہ یقین دَرکارہےاور نہ ہی کسی خاص سندکی حاجت لہٰذا جولوگ سادات کہلاتےہیں ان کی تعظیم کرنی چاہیے۔(سادات کرام کی عظمت،ص۱۴) ٭جوواقع میں سیِّد نہ ہو اور دِیدہ ودِانستہ(جان بوجھ کر ) سَیِّد  بنتا ہو وہ ملعون(لعنت کیا گیا)ہے، نہ اس کافرض قبول ہونہ نفل۔ (سادات کرام کی عظمت،ص۱۶)٭اگرکوئی بدمذہب سیِّدہونےکادعویٰ کرے اور اُس کی بدمذہبی حدِّ کفر تک پَہُنچ چکی ہو تو ہرگزاس کی تعظیم نہ کی جائےگی۔(سادات کرام کی عظمت، ص۱۷) ٭ سادات کی تعظیم ہماری شفاعت فرمانےوالےآقاصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی تعظیم ہے۔(فتاویٰ رضویہ ،٢٢/٤٢٣  ماخوذا) (سادات کرام کی عظمت، ص۸) ٭استادبھی سیِّدکومارنےسےپرہیزکرے۔(کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب،ص۲۸۴)٭ساداتِ کرام کو ایسےکام پرملازم رکھاجا سکتاہےجس میں ذِلَّت نہ  پائی جاتی ہوالبتہ ذِلَّت والےکاموں میں انہیں ملازم رکھناجائزنہیں۔(سادات کرام کی عظمت، ص۱۲)٭سیِّدکی بطورِ سیِّد یعنی وہ سیِّد ہے اِس لئے توہین کرنا  کُفر ہے۔