Book Name:Janwaron Par Zulm Karna Haram He

بات ہے۔مگر یادرکھئے!قربانی سے پہلے یا ذَبح کرتے وَقْت جانور پر کوئی  ظلم  نہ کیا جائے کیونکہ ہمیں ان  جانوروں  کی عزت کرنے کا حکم دیا گیا ہے حتّٰی کہ  انہیں   سُواری کے لئے استعمال کرنا  یا ان پر سامان وغیرہ لادنا بھی منع ہے،جیساکہ

بہارِشریعت جلد 3 صفحہ نمبر347 پر لکھا ہے:قربانی کے جانور پر سُوار ہونا یا اس پر کوئی چیز لادنا یا اس کو اُجرت(کرائے)پر دینا غرض اس سےمنافع(Benefits)(فائدے)حاصل کرنا منع ہے۔تو جب سُوار ہونے، سامان لادنے کی ممانعت ہے تو پھر  اس پر ظلم کرنا کتنا بڑا گناہ ہوگا ۔آئیے ! ستمبر 2017کے ماہنامہ فیضانِ مدینہ سےجانوروں پر ظلم کرنے کی کچھ مثالیں سُنتے ہیں :

قربانی کے جانوروں پر  ہونے والے ظلم کی مثالیں!

مویشی منڈیوں میں لائے گئے بے زبان جانوروں پر ظلم کی مثالیں:

(1)دُور دراز علاقوں سے لائے جانے والے جانوروں کو دورانِ سفر مناسب خوراک نہیں دی جاتی۔(2)چھوٹی گاڑی میں بڑا جانور، یا کم جگہ میں کئی کئی جانور  یوں سُوار کر دئیے جاتے ہیں کہ وہ تھک جانے کی صورت میں بیٹھ بھی نہیں سکتے۔(3)بہت سے لوگ جانور کو سُوار کرتے وَقْت گاڑی میں ریت یا بھُوسہ وغیرہ نہیں ڈالتے،جس کی وجہ سے بسا اوقات جانور اپنے ہی گندگی سے پھسل کر گرتے ہیں، جس کی وجہ سے بعض اوقات ان کی ٹانگ ٹوٹ جاتی ہے یا وہ زخمی ہوجاتے ہیں۔(4)منڈی میں پہنچنے والے جانوروں کو گاڑی سے اُتارنے یا چڑھانے کے لئے مناسب جگہ کا انتظام نہیں ہوتا تو  اپنی آسانی کے لیے گاڑی  سے چھلانگ لگوادی جاتی ہے،جس سے کئی بار جانور زخمی بھی ہوجاتے ہیں اور قربانی کے قابل نہیں رہتے۔(5)منڈی میں خرچہ بچانے کے لئے بھی بے زبان جانوروں کو بھوکا رکھا جاتا ہے، ایک مرتبہ کسی نے اُونٹ خریدا تو بیچنے والے نے اس کے کان میں کہا کہ یہ کئی دن سے بھوکا ہے، اس کو