Book Name:Janwaron Par Zulm Karna Haram He

حضرت عَبْدُاللہ بن مسعودرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتےہیں:ہم رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ ایک سفرمیں تھے،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ قضائےحاجت کے لئےتشریف لے گئے تو ہم نے ایک چڑیا (Sparrow)دیکھی،جس کے دو بچے تھے،ہم نےانہیں پکڑلیا۔ چڑیا آئی اور پھڑ پھڑانے لگی۔ مہربان آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَتشریف لائےاورپوچھا:کس نےاسےاس کے بچوں کے معاملے میں تکلیف پہنچائی؟اس کے بچے اسے لوٹادو۔پھر آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے چیونٹیوں کا ایک بِل دیکھاجسےہم نےجلادیاتھا،توفرمایا:اسےکس نےجلایاہے؟ہم نےعرض کی:ہم نے۔آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَنےارشادفرمایا:آگ کےمالک یعنی اللہپاک کےعلاوہ کسی کےلئےآگ کے ذریعے تکلیف دینا جائز نہیں۔(ابو داود، کتاب الجھاد،باب فی کراھیۃحرق العدوبالنار، ۳/۷۵ ،حدیث: ۲۶۷۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پرندوں  اورجانور کو مارنا کیسا؟

پیارے پیارے ا سلامی  بھائیو!ہمیں اپنے بُزرگوں کی سیرت پر چلتے ہوئے جانوروں کو ظالموں کے ظلم سے نجات دلانے کی کوشش کرنی چاہیے، کسی کو ظلم کرتا دیکھیں تو   طاقت کے مطابق ایسے لوگوں کو ظلم سے باز رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔آج کل دیکھاجاتاہےکہ گلی محلوں میں بچے اورکئی نوجوان بلّی،کتوں،گدھوں اوردیگرجانوروں کو بِلاوجہ ماررہےہوتے ہیں بلکہ بعض علاقوں میں چڑیا،کبوتر، طوطےاوردیگر چھوٹی چھوٹی مخلوق کوپکڑکرقیدکردیاجاتاہے،یا انہیں  باندھ کرخوب کھیل تماشا بنایاجاتاہے، والدین کو چاہئے کہ اپنی اولادکوایسےکام کرنےسےمنع کریں اور انہیں بتائیں کہ مَدَنی آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جانوروں کوقتل کرنے کے لئے قید کرنے سے منع فرمایا۔(مسلم،کتاب الصید،باب النھی عنالخ ، حدیث:۵۰۵۷، ص۸۳۲)