Book Name:Makkah Aur Hajj Kay Fazail

دُور دُور سے غُبار آلود میرے پاس آئے۔انہوں نے اپنے اَہل وعِیال اور اَحْباب کو چھوڑا، اُنہوں نے فرمانبرداری اور زِیارت کے شوق میں نکل کر تیرے حکم کے مطابِق مناسکِ حج ادا کئے، تو میں تجھ سے سُوال کرتاہوں کہ ان کے حق میں میری شَفاعت قَبو ل فرما، ان کو قِیامت کی گھبراہٹ سے اَمْن عنایت فرما اور انہیں میرے گِرد جمع کردے۔‘‘توایک فِرِشتہ نِدادے گا:اے کعبہ ان میں ایسے لوگ بھی ہوں گے جنہوں نے تیرے طواف کے بعد گناہوں کا ارتکِاب کیا ہو گا اور ان پراِصرار کرکے اپنے اوپر جہنَّم واجِب کرلیا ہوگا۔ تو کعبہ عَرْض کرے گا: ’’اے اللہ پاک! اِن گنہگاروں کے حق میں بھی میری شَفاعت قَبول فرما جن پر جہنّم واجِب ہو چُکا ہے۔‘‘ تو اللہ پاک فرمائے گا:’’میں نے اُن کے حق میں تیری شَفاعت قَبول فرمائی ۔‘‘ تووُہی فِرِشتہ نِدا کرے گا:جس نے کعبے کی زیارت کی تھی وہ دیگرلوگوں سے الگ ہو جائے۔ اللہ پاک ان سب کو کعبے کے گرد جَمْعْ کردے گا۔ ان کے چِہرے سَفید ہوں گے اوروہ جہنَّم سے بے خوف ہو کر طواف کرتے ہوئے تَلْبِیَہ کہیں گے۔پھر فِرِشتہ پکارے گا:اے کعبۃُ اللّٰہ!چَل۔ توکعبہ شریف (اس طرح) تَلْبِیہَ کہے گا: ’’لَبَّیْکَ اَللّٰھُمَّ لَبَّـیْکَ، وَالْخَیْرُ کُلُّہٗ، بِیَدَیْکَ، لَبَّـیکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبَّـیْکَ، اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ،‘‘پھر فرشتے اُس کو کھینچ کر میدانِ مَحشرتک لے جائیں گے ۔(الروض الفائق ص۶۶)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پیاری پیاری  اسلامى بہنو!سُنا آپ نے!اللہ پاک نے مَکَّۂ مُکَرَّمَہ کو کیسی عظیمُ الشان خُصوصیات و بَرَکات سے نوازا کہ جس جس خوش نصیب کی کعبہ شریف سفارش کرے گا ان سب کو اللہ کریم اپنی رحمت سے معاف فرمادے گا ،انہیں اپنی رضا عطا فرمائے گا اور انہیں جنت میں داخل فرمائے گا ، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم بھی کعبے شریف کی عظمت کو سمجھیں ،اس سے خوب خو ب محبت کریں ،اس کی اہمیت