Book Name:Aala Hazrat Ka Ilm-o-Amal

خلد میں کہتا کہتا جائے گا                                               واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی

(وسائل بخشش مرمم،ص۵۷۶-۵۷۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! آپ نے سنا کہ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے عِلْمِ دِین کے بے شُمارایسےقیمتی موتی عطافرمائے کہ جن سے آج بھی اُمّتِ مُسْلِمَہ ہدایت و رہنمائی حاصل کر رہی ہے۔آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی دِینی خدمات ایسی تھیں کہ آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے درس وتدریس کے ذریعے عِلْم کے پیاسوں کو سیراب کیا۔آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکے فیضان سے مالامال کئی عُلَما تیار ہوئے۔ آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکے فیضان فیضیاب سےہونےکےلئےعاشِقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سےوابستہ رہئےاور8 مَدَنی  کاموں میں بڑھ چڑھ کرحصّہ لیجئے۔

پیاری پیاری اسلامی بہنو! بسااوقات جس کے پاس جتنا علم ہوتا ہے اُس علم کے مطابق اس کا عمل یا تو بالکل ہی نہیں ہوتا یا اُس علم کے لحاظ سے کچھ کم ہوتا ہے  لیکن قربان جائیے اعلی حضرت امام اہلسنّت کی شان پر کہ جہاں آپ  علم کے سمندر تھے وہیں عملی میدان  میں بھی آپ اپنی مثال آپ تھے، آپ کی سیرت کا مطالعہ کرنے کے بعد یہ بات بالکل واضح ہو جاتی ہے کہ آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی بچپن سے لے کر وصال تک کی ساری زندگی شریعت و سنَّت، عبادت و رِیاضت،تقویٰ و پرہیزگاری اور خوفِ خُدا و عشقِ مصطفےٰ میں گزری ہے۔ آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے بچپن ہی سے عبادت و رِیاضت کو اپنی زندگی(Life)  کا حصہ بنالیا ، یہی وجہ تھی کہ سفر و حَضَر،جَلوَت و خَلوَت  اور سخت  بیماری کے عالَم میں بھی کبھی اس میں کوتاہی واقع نہ ہوئی  جیساکہ