Book Name:Aala Hazrat Ka Ilm-o-Amal

حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے تقریبا ً51 سال کی عمر میں دوسری بارزیارتِ حرمین شریفین کی سعادت حاصل ہوئی  اور اسی سال مکے شریف میں ہی صرف 8 گھنٹے میں علمِ غیب مُصْطَفٰے پر مُشْتَمِل عَرَبی رسالہ تحریر فرمایا۔٭اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہنے تقریبا ً 52 سال کی عمر میں علمائے مکہ ومدینہ کوسندِاجازت خلافت عطا فرمائی  اوراسی سال   کرنسی نوٹ کے متعلق کتاب مکے شریف  میں لکھی۔ ٭اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے تقریباً 52 سال کی عمر میں قصیدۂ حضورجانِ نور(شکرِ خدا کہ آج گھڑی اس سفر کی ہے)تحریر فرمایا۔ ٭اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہنے تقریبا ً52 سال کی عمر میں بیداری میں دیدارِ مُصْطَفٰے کا شرف حاصل کیا اوراسی سال کتاب حسام الحرمین تحریر فرمائی۔٭اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے تقریبا ً 52 سال کی عمر میں باب المدینہ کراچی کو اپنی آمد کا شرف بخشا۔٭اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہنے تقریباً58 سال کی عمر میں ترجمہ  ٔقرآن کنزالایمان املاکرواناشروع کیا ۔٭اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے تقریبا64 سال کی عمر میں جماعت رضائے مُصْطَفٰے کا قیام فرمایا ۔٭اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہنے تقریبا ً65 سال کی عمر میں  جبل پورکا تاریخی سفرفرمایااوراسی سال سجدۂ تعظیمی کے حرام ہونے پرتحقیقی رسالہ تحریر فرمایا۔٭اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے تقریباً 66 سال کی عمر میں زمین کی حرکت اور فلسفیوں(Philosophers) کے غلط نظریات کے ردمیں تحقیقی رسالہ تحریر فرمایا۔٭اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے تقریباً 67سال کی عمر میں دوقومی نظریہ پرجامع کلام فرمایا۔٭اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے تقریبا ً 68سال کی عمر میں آخری وصیتیں لکھوائیں۔علم و فن کا یہ عظیم آفتاب25صفرالمظفر 1340ھ28 اکتوبر1921ء کوجمعۃ المبارک کے دن ٹھیک اذانِ جمعہ کے وَقْت تقریبا 68 سال  کی عمر میں غروب ہوگیا۔ اللہکریم کی ان پر کروڑوں رحمتیں ہوں۔(ماخوذازحیاتِ اعلیٰ حضرت ،جہانِ رضا، سوانحِ امام احمدرضا، تجلیاتِ امام احمد رضا ،تذکرہ امام احمد رضا)

مولا بہر ’’حدائق بخشش‘‘                                             بخش عطّارؔ کو بلا پرسش