Book Name:Tilawat-e-Quran Aur Musalman

یعنی تمام عُلوم قرآن میں موجود ہیں لیکن لوگوں کی عقلیں ان کے سمجھنے سے قاصر ہیں۔قرآنِ مجید میں صرف عُلوم ہی کا بیان نہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ قرآنِ مجید میں پوری کائنات اور سارے عالَم کی ہر ہر چیز کا واضح،روشن اور تفصیلی  بیان ہے یعنی آسمان کے ایک ایک تارے، سمندر کے ایک ایک قطرے،سبزۂ زمین کے ایک ایک تنکے،ریگستان کے ایک ایک ذرے،درختوں کے ایک ایک پتے، عرش و کُرسی کے ایک ایک گوشے، عالَمِ کائنات کے ایک ایک کونے،ماضی کا ہر ہر واقعہ،حال کا ہر ہر معاملہ،مستقبل کا ہر ہر حادثہ قرآنِ مجید میں نہایت وضاحت کے ساتھ تفصیلی بیان کیا گیا ہے۔قرآنِ مجید تو عُلُوم و مَعارف کا وہ خزانہ ہے جو کبھی ختم ہی نہیں ہو سکتا بلکہ قیامت تک عُلَمائے کرام اس  بہت بڑے سمُند ر سے ہمیشہ عجیب و غریب مضامین کے موتی نکالتے ہی رہیں گے اور ہزاروں لاکھوں کتابوں کے دفتر تیّار ہوتے ہی رہیں گے۔(عجائب القرآن مع غرائب القرآن،ص۴۱۹،۴۲۰ملتقطاً)

تو آئیے!آج ہم اسی بلند وبالا اور عظیمُ الشَّان کتاب کی تلاوت کرنے والوں کے چند ایمان افروز واقعات و حکایات سُنتے ہیں تاکہ ہمارے اندر بھی ربِّ کریم کے اس پاکیزہ کلام قرآنِ کریم کی تلاوت کا ذوق و شوق بیدار ہوجائے،چنانچہ

فرشتےتلاوت سُننے آتے رہے

حضرت سَیِّدُنا ابوسَعِیْد خُدریرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں:حضرت سَیِّدُنا اُسَیدبن حُضَیر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ ایک رات اپنےگھوڑے باندھنے کی جگہ پر قرآنِ کریم کی تلاوت فرما رہے تھے کہ ان کا گھوڑا  اُچھلنے