Book Name:Allah Ki Rahmat Boht Bari Hay

بے سبب بخش دے نہ پوچھ عمل                                   نام غفّار ہے ترا یاربّ

(ذوقِ نعت،ص۸۴)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

رحمتِ الٰہی کی وُسْعَت پر احادیثِ طیبہ

      پىارے پىارے اسلامى بھائىو! کئی احادیثِ طیبہ میں بھی ربِّ کریم کی رحمت کی وُسْعت کا بیان ہوا ہے۔  آئیے اسی بارے میں تین احادیثِ طیبہ سنتے ہیں:

1۔  اِرْشادفرمایا:بے شک اللہ  پاک رات کے وقت اپنا دستِ قدرت پھیلا دیتاہے تاکہ دن میں  گناہ کرنے والوں کی توبہ قبول فرمائے اور دن میں اپنا دستِ قدرت پھیلا دیتا ہے تاکہ رات کے وقت  گناہ کرنے والوں کی توبہ قبول فرمائے یہاں تک کہ سورج مغرب سے طلوع ہو۔( مسلم، کتاب التوبۃ، باب قبول التو بۃ۔۔۔۔۔۔الخ، ص۱۱۳۱، حدیث:۲۷۵۹)

2۔  اِرْشادفرمایا:اللہ پاک اِرْشاد فرماتا ہے:اے میرے بندو! تم رات د ن گناہوں میں بسر کرتے ہواور میں گناہوں کو بخشتا رہتا ہوں ۔ پس تم مجھ سے بخشش طلب کرتے رہو میں تمہیں بخشتا رہوں گا۔ (مسلم،کتاب البر والصلۃ،باب تحریم الظلم ، ص۱۰۴۸، حدیث:۲۵۷۷)

3۔  اِرْشادفرمایا: اللہ  پاک نے زمین و آسمان کی تخلیق کے دن سو(100) رحمتیں پیدا فرمائیں ۔ ہر رحمت زمین و آسمان کے درمیان تہہ در تہہ ر کھ دی گئی ہے۔ ان میں سے ایک رحمت زمین پر نازل ہوئی۔ اسی سے والدہ اپنی اولاد پر، وحشی درندے اور پرندے ایک دوسرے پر مہربان ہو تے ہیں، یہاں تک کہ گھوڑا اپنا پاؤں اپنے بچے سے دُور کر لیتا ہے کہ کہیں اسے چوٹ نہ لگ جائے۔ جب قیامت کادن ہو گاتو اللہ  پاک اس رحمت کودوسری ننانوے (99) رحمتوں میں ملاکر سو(100)