Book Name:Allah Ki Rahmat Boht Bari Hay

      پىارے پىارے اسلامى بھائىو!ماہِ رمضان جاری و ساری ہے۔ یہ مہینا اللہ پاک کی رحمتیں پانے کا مہینا ہے، یہ مہینا اپنے گناہوں کو بخشوانے کا مہینا ہے۔ اس مہینے میں اللہ پاک کی رحمتیں اپنے عروج پر ہوتی ہیں۔ بڑے بڑے گناہگار اور خطاکار اس مہینے میں اللہ پاک کی رحمت سے جہنم سے آزادی کے پروانے پا کر جنت کے مستحق بنتے ہیں۔اسی مناسبت سے آج  کے بیان کا موضوع ہے اللہ کی رحمت بہت بڑی ہے“ یقیناً اللہ پاک کی رحمت بہت وسیع ہے۔ کئی آیاتِ مبارکہ اور احادیثِ کریمہ رحمتِ الٰہی کی وُسْعَت کو بیان کرتی ہیں۔ان میں سے کچھ آج بیان کی جائیں گی۔ اس کے ساتھ ساتھ رحمتِ الٰہی کے کئی واقعات بھی بیان کئے جائیں گے۔یقیناً اللہ کی رحمت بہت بڑی ہے مگر اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ہم نیک اعمال سے دُور اور گناہوں میں مبتلا ہو جائیں۔ ایسی سوچ کتنی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے،اس بارے میں بھی چند مدنی پھول پیش کئے جائیں گے۔

       اے کاش!پورابیان اچھی اچھی نیّتوں  اور مکمل توجہ کے ساتھ سُننا نصیب ہو جائے۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

          آئیے! رحمتِ الٰہی پر ایک زبردست حکایت سنتے ہیں جیسا کہ

گناہوں کے اعتراف  کے بدلے دخولِ جنّت

       حضرت ابو اُمامہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ  سے روایت ہے کہ رَسُولُاللہصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:جنت میں داخل ہونے والاسب سے آخری آدمی وہ ہوگا جو پُل صراط  پر اس طرح سے چل رہا ہوگا کہ گویا پیٹھ کے بل اس پر گھسٹ رہا ہوگا۔ جس طرح باپ بیٹے کو مارتا ہے تو وہ اس سے بچنے کے لیے بھاگنے کی کوشش کرتا ہے لیکن بھاگنے میں ناکام رہتا ہے، یہی حال اس شخص کا ہوگا۔ پھر وہ عرض کرے گا: اے میرے ربّ ! مجھے بھى جنت مىں پہنچا دے اور جہنم سے بچا لے۔ تو اللہ پاک اس سے فرمائے گا: اے