Book Name:Allah Ki Rahmat Boht Bari Hay

منقول ہے حضرتِ سیِّدُناموسیٰ کلیم ُاللّٰہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام نے اپنی مناجات(دُعا) میں عرض کی:یارَبّ!اللہپاک نے ارشاد فرمایا:لَبَّیْکَ یَا مُوْسٰی! آپ عَلَیْہِ السَّلام نے عرض کی:مَولا! تُو تو مالک ہے، میری کیا حیثیت کہ تُو مجھے لبیک کہہ کرجواب دے۔ تو اللہ پاک نے ارشاد فرمایا:مجھے یہ پسند ہے کہ کوئی بندہ مجھے ”یا ربّ“ پکارے تو میں اسے ”لبیک“ کہہ کر جواب دوں۔

 حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ عَلَیْہِ الصلٰوۃُوَالسَّلام نے عرض کی:یا ربّ! کیایہ ہر فرمانبردار بندے کے لئے ہے؟ ارشاد ہوا: ہا ں! بلکہ ہر گنہگار بندے کے لئے بھی ہے۔توحضرتِ سیِّدُنا موسیٰعَلَیْہِ الصلٰوۃُ وَالسَّلام نے عرض کی: فرمانبردار کے لئے تو اس کی اطاعت کے سبب ہے اور گنہگار پر یہ کرم کس وجہ سے؟ تو جواب ارشاد ہوا: اے موسیٰ! اگر میں بھلائی کرنے والے کو اس کی بھلائی کا بدلہ دُوں اور بُرائی کرنے والے پراس کی بُرائی کی وجہ سے احسان نہ کروں تو میرا جُود وکرم کہاں جائے گا؟(حکایتیں اور نصیحتیں، ص ٦٤١بتغیر)

سُبْحٰنَاللہ!پیارے اسلامی بھائیو !اللہ پاک کی رحمت تو ہم گناہگاروں پر چھما چھم برس رہی ہے، مگر ہم نادان اس کی رحمت سے دُور گناہوں میں ِگھرے ہوئے ہیں، اللہ پاک کی بارگاہ سے دُور دنیا کے چکروں میں پھنسے ہوئے ہیں ،دن رات اللہ پاک کی نافرمانیوں میں لگے ہوئے ہیں ،نماز روزے سے دُور گناہوں کی دلدل میں دھنستے جا رہے ہیں ،آیئے آیئے!اپنا سر ربِ کریم کی بارگاہ میں جھکا لیجئے ،اپنے گناہوں سے سچی توبہ کر کے اس کو راضی کر لیجئے ،اس کی رحمتوں کو پانے کے لئے نیک ، نمازی اور سنّتوں پر عمل کرنے والے بن جایئے۔

لاج رکھ لے گناہگاروں کی                                           نام رحمٰن ہے تِرا یاربّ

عیب میرے نہ کھول محشر میں                       نام ستّار ہے ترا یاربّ